ای او بی آئی میں کرپشن کی وجہ سے عام لوگ متا ثر ہو رہے ہیں
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خصوصی رپورٹر) ای او بی آئی پراپرٹی کرپشن کیس میں سپریم کورٹ نے چیئرمین ای او بی آئی کوآئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیدیا، عدالت نے سیکرٹری ای او بی آئی اور بورڈ ممبران کو بھی طلب کر لیا ہے۔سپریم کورٹ میں ای او بی آئی پراپرٹی کرپشن کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ای او بی آئی میں کرپٹ پریکٹس جاری ہے، ای او بی آئی میں کرپشن کی وجہ سے عام لوگ متاثر ہورہے ہیں۔چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ ای او بی آئی وفاقی ادارہ ہے تو چیئرمین کون ہے اور کہاں ہوتے ہیں؟ حکام ای او بی آئی نے کہا کہ ای او بی آئی میں چیئرمین ناہیدہ درانی ہیں جو کراچی میں ہوتی ہیں، چیئرمین ای او بی آئی اور سیکرٹری کے علاوہ 16 بورڈ آف ٹرسٹیز ہیں۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ چیئرمین اور سیکرٹری ای او بی آئی یہاں نہیں آسکتے تو کراچی رجسٹری سے پیش ہوں، چیئرمین ای او بی آئی تیاری کر کے آئیں اور تمام معاملات کی تفصیلات سے آگاہ کریں۔جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ ای او بی آئی اتنا غیر منظم کیوں ہے یہ بھی عدالت کو بتائیں، ای او بی آئی پراپرٹی معاملات پر تعاون نہیں کر رہا ہے، لوگوں کی جائیدادیں لی ہیں تو ای او بی آئی اسے حل کیوں نہیں کر رہا ہے؟سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر چیئرمین ای او بی آئی کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا، عدالت نے سیکرٹری ای او بی آئی اور بورڈ ممبران کو بھی جمعرات کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔