مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور اسلامو فوبیا کیخلاف ہم سب کو کھڑا ہونا ہو گا
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور اسلامو فوبیا کے خلاف ہم سب کو کھڑا ہونا ہوگا۔ گزشتہ برس اقوام متحدہ کی جانب سے 15 مارچ کو ’’انٹرنیشنل ڈے ٹو کومبیٹ اسلاموفوبیا‘‘ کے لیے مختص کیا گیا تھا یعنی ہر سال 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن منایا جائے گا۔یہ دن منانے کا فیصلہ پاکستان اور او آئی سی کی جانب سے اقوام متحدہ میں پیش کی گئی قرارداد کی منظوری کے بعد کیا گیا تھا۔ قرارداد میں کہا گیا تھا کہ قرآن کی بے حرمتی، نبی آخری الزماں صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکوں اور اسلام سے متعلق توہین آمیز کلمات سے عالم اسلام کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔قرار داد میں کہا گیا تھا کہ نہ صرف مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچایا جا رہا ہے بلکہ اسلامو فوبیا کے ذریعے امتیازی سلوک بھی روا رکھا جا رہا ہے جس کے خلاف اقوام متحدہ کو اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔اقوام متحدہ میں قرارداد کی منظوری کے بعد آج 15 مارچ 2023 کو پہلی بار اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ اس دن اسلامو فوبیا کے خلاف اقدامات کا اعادہ کیا جائے گا اور تقاریب منعقد کی جائیں گی۔اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نے ٹوئٹر پر لکھا کہ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا پہلا بین الاقوامی دن مسلم مخالف نفرت کے زہر کو ختم کرنے کے لیے ایکشن کا مطالبہ کرتا ہے۔انتونیو گوتریس نے مزید لکھا کہ مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک اور اسلامو فوبیا کے خلاف ہم سب کو ہم سب کھڑا ہونا چاہیے۔ آج اور ہر روز ہمیں اپنی مشترکہ انسانیت کا اعادہ کرتے ہوئے تقسیم کی قوتوں کا مقابلہ کرنا چاہیے۔
انتونیو گوترس