• news

گلگت بلتستان اور پنجاب پولیس کو  لڑوا کر خانہ جنگی کی سازش  ہو رہی ہے مریم اورنگزیب


اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت کا عمران خان کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری عدالت نے جاری کئے، پولیس عدالتی احکامات پر عمل درآمد کر رہی ہے، دہشت گرد جتھے ریاستی اداروں پر حملہ آور ہیں، سیاسی جماعت کا لیڈر عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنا کر چھپتا نہیں بلکہ سینا تان کر گرفتاری دیتا ہے۔ گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام پچھلے چند ماہ سے ایک تماشا دیکھ رہی ہے کہ ایک بزدل، فارن ایجنٹ، توشہ خانہ چور، گھڑی چور، ٹیرین کا والد اور توہین عدالت کا مجرم پولیس سے بھاگ رہا ہے، یہ شخص کہتا ہے کہ میں معذور اور بزرگ ہوں، میری ٹانگ پر پلستر اور میری جان کو خطرہ ہے۔ دو جھنڈوں کے درمیان بیٹھ کر جھوٹ بولتا ہے اور کہتا ہے کہ وہ تحریک کے لئے تیار اور عدالت جانے کے لئے بیمار ہے۔ یہ منافق، بزدل اور جھوٹا شخص ہے جو پاکستان میں خانہ جنگی، سول وار اور افراتفری چاہتا ہے اور تاثر دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ حکومت اسے گرفتار کر رہی ہے۔ حکومت کا عمران خان کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں، اگر حکومت نے گرفتار کرنا ہوتا تو ریاستی طاقت بھی موجود تھی، اختیار بھی موجود تھا جو عمران خان نے پچھلے چار سال اپنے سیاسی مخالفین کو جیل میں ڈال کر استعمال کیا۔ یہ شخص صرف اور صرف بچوں اور عورتوں کے مورچے میں چھپ کر بیٹھا ہے اور انسانی مورچے کو استعمال کر رہا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کو پتہ ہونا چاہئے کہ جو ڈر گیا، وہ مر گیا، وہ شخص لیڈر نہیں ہوتا جو عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنا کر بنکر میں چھپ کر بیٹھا ہو۔ عمران خان کی سیاسی موت ہو چکی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ میڈیا کو عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے اصل حقائق عوام کو بتانے چاہئیں۔ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے 65 پولیس افسران اس وقت تک زخمی ہو چکے ہیں، گلگت بلتستان کی فورس کو استعمال کر کے پنجاب پولیس کے اہلکاروں کے سر پھاڑے جا رہے ہیں، پولیس کے پاس کوئی اسلحہ نہیں ہے، پولیس عدالتی احکامات پر ایک مجرم کو گرفتار کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے آپ کو بہادر خان کہنے والا شخص آج چارپائی کے نیچے چھپ کر بیٹھا ہے، اس نے تو بیرونی سازش پر امریکہ سے مقابلہ کرنا تھا۔ 


مریم اورنگزیب

ای پیپر-دی نیشن