سکیورٹی واپس زمان پارک ہنگامہ آرائی پر عمران کیخلاف دہشتگردی سمیت 4مقدمات
لاہور (نامہ نگار) محکمہ داخلہ پنجاب نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو فراہم کی گئی سرکاری سکیورٹی واپس لے لی ہے۔ علاوہ ازیں لاہور زمان پارک میں ہنگامہ آرائی پر عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف 4مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ تھانہ ریس کورس میں درج 4مقدمات جلائو گھیرائو اور سرکاری املاک کو آگ لگانے کی دفعات کے تحت درج کیے گئے۔ مقدمات میں اقدامِ قتل، دہشت گردی اور دیگر دفعات بھی شامل ہیں۔ ایک مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ پولیس وین کو توڑنے کا مقدمہ ایلیٹ پولیس اہلکار شبیر حسین کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ ٹریفک پولیس آفس جلانے کا مقدمہ ٹریفک آفیسر ظفر القدوس کی مدعیت میں درج ہوا جبکہ دیگر 2مقدمات میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ مقدمہ نمبر/23 410تھانہ ریس کورس میں ایس ایچ او ریس کورس ریحان انور کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ میں دہشت گردی سمیت 20دفعات شامل کی گئی ہیں۔ عمران خان پر درج مقدمہ کی ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے قائدین اور سینکڑوں کارکنوں نے عمران خان کی ایما پر سنگین جرائم کیے۔ ایف آئی آر میں عمران خان اور ساتھیوں پر مجرمانہ سازش کی دفعہ بھی لگا گئی ہے۔ مقدمہ میں بلوہ، مسلح افراد کا غیرقانونی اکٹھا ہونا اور سمن وصولی سے انکار، کار سرکار میں مداخلت، مجرموں کو پناہ دینے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق پی ٹی آئی کارکنان عوام کے لیے مشکلات اور پریشانی پیدا کرنے کے موجب بنے۔ کارکنوں نے پٹرول بم استعمال کیے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ اس کے علاوہ کارکنوں کے حملوں میں ڈی آئی جی اسلام آباد سمیت 63پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ عمران خان نے اپنی سکیورٹی پر اپنے پارٹی کارکنان کو تعینات کر رکھا ہے۔ دریں اثنا لاہور کے علاقہ زمان پارک سے ملحقہ مختلف علاقوں میں جمعرات کے روز بھی سیاسی ٹینشن برقرار رہی، جس کے نتیجہ میں کینال روڈ کبھی ٹریفک کے لئے کھول دی جاتی اور کبھی بند کر دی جاتی تھی۔ زمان پارک میں واقع عمران خان کے گھر کی جانب پولیس کی پیش قدمی کی اطلاع پر عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنوں تعداد بڑھتی چلی گئی۔ پی ٹی آئی کے کارکنان ڈنڈوں سے مسلح ہو کر عمران خان کی رہائش گاہ کی جانب جانے والی سڑکوں پر گشت کرتے رہے جبکہ اینٹی رائٹس فورس کی چار ٹیمیں مال روڈ پر ڈیوٹی سر انجام دیتی رہیں۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اپنے قائد کے گھر کو مزید محفوظ بنانے اور عمران خان کو گرفتاری سے بچانے کے لئے زمان پارک کے داخلہ راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا جبکہ ٹھنڈی سڑک کا راستہ پی ٹی آئی کے قائدین کے لئے کھلا رکھا گیا۔
4 مقدمات