چین کی طرح دوسرے ملک بھی عوامی فلاح کیلئے اپنی سوچ کو عالمی سطح پر وسعت دیں
اسلام آباد (این این آئی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عالمی سطح پر قیام امن سمیت دیگر بنیادی معاملات میں باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین کی طرح دیگر ممالک کو بھی عوامی فلاح و بہبود کیلئے مقامی پالیسیز اور اقدامات کے علاوہ اپنی سوچ کو عالمی سطح پر وسعت دینی چاہیے۔ چین-پاکستان اقتصادی راہداری کا مقصد خطے میں تعاون کے رجحان کو فروغ دینا ہے اور اس مقصد کیلئے تمام ممالک کی جانب سے سرمایہ کاری دوطرفہ فوائد کی حامل ہوگی۔ پاک-چین دوستی صرف حکومتوں کے درمیان نہیں بلکہ اس کی جڑیں عوام کے دلوں میں ہیں اور یہ تعلق خطے میں قیام امن کیلئے بہت اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ایف ایم 98 چائنہ میڈیا گروپ کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ کی قیادت نے دنیا میں چین کے تشخص اور انسانوں کے مستقبل کے حوالے سے جو قیادت فراہم کی ہے وہ خاص اہمیت کی حامل ہے۔ چینی صدر نہ صرف ملک کے اندر بلکہ دنیا بھر میں ہر لمحہ بدلتی صورتحال اور مختلف ممالک کے باہمی تعلقات کے حوالے سے بھی نمایاں تجربہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ زمانے میں ایک ایسے مستقل مزاج سیاستدان کی ہی ضرورت ہے جو باہمی تعلقات اور دنیا میں امن و امان کی اہمیت سے مکمل طور پر واقف ہے۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ روس-یوکرین تنازع میں چین نے انتہائی مثبت کردار ادا کیا ہے اور پاکستان کی بھی یہی خواہش ہے کہ دنیا بھر میں امن قائم ہو۔ انہوں نے کہا کہ چین میں تعلیم اور صحت کو بنیادی اہمیت دی گئی اور پاکستان بھی انہی خطوط پر چلنے کا خواہشمند ہے۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ چین کی طرح دیگر ممالک کو بھی عوامی فلاح و بہبود کیلئے مقامی پالیسیز اور اقدامات کے علاوہ اپنی سوچ کو عالمی سطح پر وسعت دینی چاہیے۔ صدر مملکت نے کہا کہ وسطی ایشیائی ریاستیں اور افغانستان بھی تجارت کیلئے سی پیک سے بھرپور فائدہ اٹھانے کا خواہشمند ہے، جس کے پیش نظر چین کی جانب سے افغانستان میں قیام امن کیلئے بھرپور کوششیں جاری ہیں۔ افغانستان میں امن قائم ہونے کے بعد چین اور پاکستان اس کی تعمیرِ نو میں بھرپور حصہ لیں گے اور وسطی ایشیائی ریاستوں کیلئے بھی سی پیک تک رسائی آسان ہوجائے گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ زرعی شعبے میں ترقی سے غذائی اجناس بھی وافر مقدار میں پیدا کی جاسکتی ہیں اور اس شعبے میں بھی پاکستان کو چین کا بھرپور تعاون حاصل ہے، جس کے تحت پاکستان میں دستیاب افرادی قوت کو تربیت فراہم کرنے کے بعد انہیں آئی ٹی کے شعبے میں بھرپور مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ عالمی سطح پر اتحاد و اتفاق پیدا کرنے کیلئے جنگوں کا خاتمہ ضروری ہے۔ مختلف ممالک کے درمیان مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ چین نے کشمیر کے معاملے پر ہمیشہ پاکستان کی حمایت کی ہے، جہاں ظلم اور پریشانی کے باعث ترقی کا سفر رک چکا ہے۔ ون بیلٹ ون روڈ کا منصوبہ کسی ایک ملک کیلئے نہیں، بلکہ یہ عالمی سطح پر باہمی فوائد کیلئے متعارف کروایا گیا ہے۔ علاوہ ازیںصدر عارف علوی نے خواتین کی ترقی اور حقوق کے لئے بھرپور اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے خواتین کو معاشی طور پر مضبوط بنانے کے لئے انہیں کاروبار میں یکساں مواقع فراہم کرنا ہوں گے، پاکستان کی50 فیصد آبادی کو پیداواری افرادی قوت میں تبدیل کرنے کے لیے خواتین کی مالی شمولیت ناگزیر ہے، خواتین کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنے کاروبار کے آغاز میں مدد کرنا انہیں بااختیار بنانے کا تیز ترین راستہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں آئی ٹی سٹارٹ اپس سے متعلق ’’بزنیٹ 2023‘‘ کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے خصوصی افراد کی استعداد کار بڑھانے اور کیریئر کونسلنگ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی اور نجی شعبے کو خصوصی افراد کی مالی و سماجی شمولیت کیلئے اجتماعی اقدامات کرنا ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں خصوصی افراد کی بہبود میں مالیاتی خدمات کے کردار کے حوالے سے بریفنگ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ صدر مملکت نے خصوصی افراد کی استعداد کار بڑھانے اور کیریئر کونسلنگ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خصوصی افراد کو ان کے ہنر کے مطابق ملازمتوں کے مواقع فراہم کرنا ہوں گے۔