سینٹ گولڈن جوبلی: غیرملکی سفیروں‘ ہائی کمشنروں کی پاکستان کو مبارکباد
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) سینٹ کی 50 سالہ گولڈن جوبلی تقریبات کے موقع پر پاکستان میں مختلف ممالک کے سفرا اور ہائی کمشنرز کی پاکستان کو مبارکبادیں۔ سینٹ کی گولڈن جوبلی تقریبات کے دوسرے دن کمیٹی آف ہول سے خطاب کرتے ہوئے اردن کے سفیر ابراہیم المدنی نے پاکستان کے سینٹ کی گولڈن جوبلی تقریبات کے انعقاد پر پاکستان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا اسلام میں مشاورت کا واضح تصور ہے۔ ماحولیاتی تبدیلیوں، توانائی، فوڈ سکیورٹی سمیت دیگر چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اجتماعی کاوشوں کی ضرورت ہے۔ فلسطین کے سفیر احمد ربیع نے فلسطین کے صدر محمود عباس کی طرف سے مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ اس کا احترام پاکستان کے عوام کے دلوں میں ہے، یہ مرکز اسلامی کی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستانی قوم، افواج، حکومت پاکستان ہمیشہ فلسطین کے ساتھ کھڑی رہی ہے۔ یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر رینا کوئنکا نے سینٹ کی 50 سالہ تقریبات کے موقع پر کہا ہے کہ منتخب لوگ عوام کی طاقت کے عکاس ہوتے ہیں، وہ گڈ گورننس اور قانون کی حکمرانی کے ذمہ دار ہوتے ہیں یہ منتخب نمائندے اپنی عدلیہ کے سامنے جواب دہ ہوتے ہیں جبکہ یورپی یونین پاکستان کا ایک بڑاکاروباری شراکت دار ہے۔ آخر میں چیئرمین سینٹ نے سینیٹرز اور غیر ملکی سفراء اور شرکاء کو یادگاری تمغے دیئے۔ جنوبی افریقہ کے ہائی کمشنر ایم مدی کیزا نے کہا کہ اس ایوان میں 50 سالہ گولڈن جوبلی تقریبات سے خطاب میرے لئے اعزاز ہے۔ افریقہ میں پاکستان کی امن فوج کے جوانوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ موریشس کے ہائی کمشنر آر ایس صوبیدار نے سینٹ کی 50 سالہ تقریبات پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ادارے قوم کیلئے واچ ڈاگ کا کردار ادا کرتے ہیں، قانون کی حکمرانی، احتساب ان اداروں کی ذمہ داری ہے۔ بیلا روس کے سفیر آندرے میٹلٹسانے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بین الپارلیمانی تعلقات تعاون میں اہمیت کے حامل ہیں۔ پاکستان میں یمن کے سفیر نے کہا کہ یمن شوریٰ کونسل کے چیئرمین کی جانب سے گولڈن جوبلی تقریبات پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ ہمارے عوام اور حکومت یمن کے امن و استحکام کیلئے پاکستان کے کردار کے معترف ہیں۔ مراکش کے سفیر محمد کرمو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1956ء میں مراکش آزادی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ احمد بالافریگ نے 1956ء میں وزیر خارجہ بنتے ہی پاکستان کا دورہ کیا تھا۔