• news
  • image

پی ایس ایل کے آٹھویں ایڈیشن کا فاتح کون فیصلہ آج ہو گا

پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کے فاتح کا فیصلہ کل ہونا ہے۔ ملتان سلطان کی ٹیم لاہور کو شکست دے کر فائنل میں پہنچ چکی ہے جب کہ پشاور زلمی اور لاہور قلندرز کے مابین کھیلے جانے والے میچ کی فاتح ٹیم کا مقابلہ آج ملتان سلطانز سے ہو گا۔ 
اب تک کھیلے جانے والے میچز میں معیاری کرکٹ دیکھنے کو ملی ہے۔ لیگ کے ایک مرحلے میں راولپنڈی میں کھیلے جانے والے میچز میں بڑے بڑے رنز ہوئے ہر دوسرے میچ دو سو چالیس یا اس سے زائد رنز ہوتے رہے۔ راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں چوکوں چھکوں کی بارش ہوتی رہی۔ شائقین کرکٹ ایسے مقابلوں کو زیادہ پسند کرتے ہیں۔ پی ایس ایل کے آٹھویں ایڈیشن میں چار مختلف شہروں میں کھیلے جانے والے میچز کے دوران جہاں بلے بازوں نے رنز سکور کیے وہیں باؤلرز نے بھی خوب وکٹیں اڑائیں۔ عباس آفریدی،احسان اللہ، شاہین آفریدی،حارث روف، راشد خان سمیت دیگر باؤلرز نے بھی اچھی باولنگ کا مظاہرہ کیا ہے۔ بلے بازوں میں محمد رضوان،بابر اعظم، فخر زمان سمیت کچھ نوجوان کرکٹرز نے بھی اپنے انتخاب کو درست ثابت کیا ہے۔ محمد رضوان نے مسلسل تیسری پانچ سو سے زائد رنز سکور کیے ہیں۔ ملتان سلطانز کے کپتان نے گیارہ اننگز میں پانچ سو رنز مکمل کیے محمد رضوان نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے مسلسل تین ایڈیشنز میں پانچ سو یا اس زائد رنز بنائے ہیں۔محمد رضوان پی ایس ایل میں یہ کارنامہ انجام دینے والے پہلے بلے باز ہیں۔رضوان نے پی ایس ایل چھ میں پانچ سو اور پی ایس ایل سات میں 546 رنز بنائے تھے۔ بابر اعظم نے اسی سیزن کے دوران ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ میں نو ہزار رنز بھی مکمل کیے وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی ہیں۔ بابر اعظم نے کیریئر کی 245  ویں اننگز میں نو ہزار  رنز مکمل کیے۔ وہ ایونٹ میں ہائی سٹرائیک ریٹ کے ساتھ بیٹنگ بھی کرتے رہے ہیں۔ بعض میچوں میں وہ کپتانی بھی بہت اچھی کرتے رہے ہیں بالخصوص جمعرات کو اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف کھیلے گئے میچ میں انہوں نے اپنے باؤلرز کو بہت اچھے طریقے سے استعمال کیا۔ ان کے ساتھ ساتھ نوجوان بلے باز صائم ایوب نے بھی بہترین بلے بازی سے سب کو متاثر کیا ہے انہوں نے ناصرف بڑے شاٹس بہت مہارت کے ساتھ کھیلے بلکہ وہ گراؤنڈ شاٹس بھی بہت اچھے کھیلتے رہے۔ صائم ایوب کی بیٹنگ نے یہ ثابت کیا ہے کہ اگر کسی بلے باز کے پاس شاٹس کی تعداد زیادہ ہے تو وہ کم خطرے والی کرکٹ کھیل کر بھی ہائی سٹرائیک ریٹ کے ساتھ کھیلا جا سکتا ہے۔ احسان اللہ نے اپنی تیز گیند بازی سے بلے بازوں کو مشکلات میں ڈالے رکھا۔ احسان نے اچھی جگہ تیز باولنگ سے بلے بازوں کو آزادانہ رنز بنانے سے روکا۔ مسلسل عمدہ باولنگ کا صلہ انہیں قومی ٹیم میں شمولیت کی صورت میں ملا ہے۔ عباس آفریدی نے بھی اچھی باولنگ کا مظاہرہ کیا۔ ملتان سلطانز فائنل میں پہنچ چکی ہے۔ پشاور زلمی کے خلاف لاہور قلندرز نے ہدف کا تعاقب کرنا ہے اس شعبے میں قلندرز کا ریکارڈ بہت اچھا نہیں ہے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے وہ میچز نسبتا بہتر کھیلتے ہیں اور ان کی فتح کا تناسب بہت اچھا ہے۔ ملتان سلطانز کا مڈل آرڈر بہت خطرناک ہے جب کہ ان کے پاس اننگز کے آغاز میں محمد رضوان محتاط انداز میں کھیلتے ہوئے ٹیم کو اچھے ٹوٹل تک لے جانے کی کوشش کرتے ہیں۔ آج آٹھویں سیزن کا آخری میچ ہے دیکھنا یہ ہے کہ کیا محمد رضوان ٹرافی اٹھانے میں کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں۔
میچز کے پر امن اور کامیاب انعقاد پر پاکستان کرکٹ بورڈ،قانون نافذ کرنے والے ادارے، ضلعی انتظامیہ سمیت سب مبارک باد کے مستحق ہیں۔ بالخصوص گراونڈ سٹاف جنہوں نے چار مختلف شہروں میں بہترین پچز تیار کیں اور دنیا بھر کے شائقین کو اعلی معیار کی کرکٹ دیکھنے کو ملی۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن