• news
  • image

دوسری دھرتی کے مہمان

(قسط نمبر 3)
’جی جی بالکل، یہ گھر خالی تھا تبھی تو ہم یہاں آئے ہیں نا…! لیکن پہلے تو اس گھر کے مالک کوئی اور تھے، آپ لوگ کب آئے…؟‘‘
’’ہم یہاں تب سے ہیں جب پاکستان بنا تھا، پہلے یہاں میرے والد اوران کے والد رہتے تھے…!‘‘ پاپا نے سختی سے کہا۔
’’کیا… پاکستان بن گیا کیا…؟‘‘ ان کی بیوی بھی قریب آ کر بولیں جو پہلے اندر سے ہی باتیں سن رہی تھی، انہوں ن ساڑھی پہن رکھی تھی بہت لمبی اور بوڑھی سی تھیں۔
’’ہاں چرچہ تو بہت سنتے تھے! ہم پہلے جب یہاں آئے تھے شور ہوتا تھا پاکستان بنے گا پاکستان بنے گا…!‘‘ وہ صاحب بولے، جبکہ عمیر اور اس کے ممی پاپا کی زبان ہی کنگ ہوگئی تھی۔
’’آپ کہاں سے تشریف لائے ہیں…؟ پاپا نے ہمت جمع کرتے ہوئے پوچھا، انہوں نے سوچا شاید یہ لوگ دنیاکیاس حصے میں رہتے ہوں گے جہاں لوگ پاکستان کے نام سے ناواقف ہوں گے، اسی لیے ان کو پاکستان بن جانے کا علم نہیں ہو سکا ہوگا۔
’’ارے آپ لوگ باہر کیوں کھڑے ہیں اندر آیئے نا…!‘‘ وہ صاحب ایک طرف ہٹتے ہوئے بولے تو وہ تینوں ناچاہتے ہوئے بھی اندر چلیگئے کیونکہ بات تو اب مزید گھمبیر ہوگئی تھی۔
’’یہ تو سیدھا سیدھا پولیس کیس ہے…! یا تو یہ لوگ فراڈ ہیں یا پھر مینٹل…!‘‘ ممی نے پاپا کے کان میں کہا، عمیر بھی کچھ گتھیاں سلجھانے کی کوشش کر رہا تھا، کیونکہ یہ بات بھی عجیب تھی کہ آخر ان کے پاس ڈپلیکیٹ چابیاں کہاں سیآئیں اور وہ لوگ اتنے آرام سے کیسے گھر پر قبضہ کرکے بیٹھے ہیں۔
’’سونم ذرا ٹھنڈا لے آنا ہم سب کے لئے، گرمی بہت بڑھ گئی ہے اس دھرتی پر بھی پہلے تو ہواایسی بند نہیں ہوا کرتی تھی۔ ہم تو کچھ اور سوچ کر آئے تھے یہاں…!‘‘ وہ صاحب بے دھیانی میں بولے۔
’’انکل آپ کس دھرتی سے آئے ہیں…؟ عمیر نے تجسس سے پوچھا۔‘‘(جاری ہے)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیپشن نام
 نیو لائٹ سکول باغبانپورہ لاہور کی ہونہار طلبہ رداحق نے جماعت پنجم میںنمایاںپوزیشن حاصل کی، پرنسپل راجہ فرخ قیوم سے انعامی شیلڈلے رہی ہیں، مستقبل میں ڈاکٹر بننے کا ارادہ ہے

حورین یونس اورا برش یونس،اسلام آباد

شہزادہ،اسلام آباد

پرنس،اسلام آباد

ایان ظہیر،اسلام آباد

محمد عمار بن عمر،اسلام آباد 

ریان ہارون

epaper

ای پیپر-دی نیشن