پی ڈی ایم کی کوشش ہے پی ٹی آئی اور فوج کو لڑایا جائے ، عمران
لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز رپورٹر) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس میں مجھے ٹریپ کیا گیا۔ قتل ہونے سے اللہ نے بچایا۔ کیسز کرنے کا مقصد مجھے یہاں سے نکال کر قتل کرنا ہے۔ ان کا ایک ہی مقصد مجھے راستے سے ہٹانا ہے۔ لاہور میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میرے کولیگ نے اندر سے مجھے اشارہ کیا جلدی نکلو‘ میرے کولیگ نے کہا یہ جیل نہیں بھیجیں گے قتل کرنے لگے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب تحقیقات کریں اوردیکھیں اس میں کیا ہو رہا ہے۔ ایسے لوگوں کو عدالت کے اندر کیوں جانے دیا گیا؟ اپنی زندگی میں ایسے حالات کبھی نہیں دیکھے۔ چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ میرے کیسز کی ویڈیو کانفرنسز کے ذریعے سماعت کرائیں، میں اپنے ہر کیس میں پیش ہوں گا، جب یہ میری سکیورٹی ایکسپوز کرتے رہیں گے تو زیادہ دیر نہیں ہے کبھی نہ کبھی کامیاب ہو جائیں گے۔ پھر اس کا کون ذمہ دار ہوگا، ہمارے اوپر جتنے ظلم اور تشدد ہوا ہے اس کے ثبوت اکٹھے کر رہے ہیں۔ انہیں عالمی انسانی حقوق کے اداروں کے سامنے رکھ رہے ہیں۔ یورپی یونین کو اپروچ کر رہے ہیں۔ فوج بھی میری ہے ملک بھی میرا ہے، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے۔ میں نے اس ملک سے بوریا بستر اٹھا کر باہر نہیں بھاگنا، یہ چاہتے ہیں فوج کو ہمارے خلاف ورغلایا جائے ۔ جب سے ان چوروں کو سابق آرمی چیف نے مسلط کیا ہے وہ کر رہے ہیں ، کوئی دشمن وہ نتیجہ نہیں لے سکتا تھا جو انہوں نے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مینار پاکستان پر جلسہ کا اعلان کیا ہے اور اب کہا جا رہا ہے کہ کل عدالت فیصلہ کرے ، ہم کیسے تیاریاں کریں گے، ان کی کوشش ہے کسی طرح انتخابی مہم کو روکا جائے، ہمیں موجودہ حالات میں صرف امید پاکستان کی عدلیہ سے ہے وہ ہمارے حقوق کی حفاظت کرے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے اوپر جو ظلم اور تشدد ہوا ان سب کے ثبوت اکٹھے کر رہے ہیں ، ہم یہ ثبوت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو بھجوا رہے ہیں۔ ، یورپی یونین سے رابطہ کر رہے ہیں، اوورسیز پاکستانی مقامی لوگوں کو بتائیں کہ پاکستان میں کس طرح انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ یہاں پر آنے والے لوگوں کو طالبان ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی کہ وہ کوئی دہشتگرد ہیں،یہ انتشار پھیلا رہے ہیں، اس پر پشتون رد عمل سخت نالاں ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ دیر سے کالعدم جماعت کا کوئی بندہ یہاں آیا وہ وہاں سے وضاحت دے رہا ہے کہ میں کبھی زمان پارک گیاہی نہیں۔ یہ اس ملک میں انتشار پھیلا رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ ہماری پارٹی تو انتخابات چاہتی ہے ہم کیوں انتشار پھیلائیں گے، ہم نے اپنے کارکنوں کو کہا ہے ہم نے کوئی ہتھیار نہیں اٹھانا، ہم نے پر امن رہنا ہے، ہم ملک میں تقسیم اور تصادم نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی ایک یہ بھی کوشش ہے کہ فوج اور تحریک انصاف کاآمنا سامنا کرایا جائے ، لڑایا جائے ، انہیں معلوم ہے کہ یہ انتخابات جیت نہیں کر سکتے اس لئے فوج کو پی ٹی آئی کے خلاف کرو۔ فوج بھی میری ہے ملک بھی میر اہے، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے، میں نے اس ملک سے بوریا بستر اٹھا کر باہر نہیں بھاگنا میرا مرنا یہی ہے۔ فوج کو ان کے خلاف ورغلائیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کسی کا کنٹرول نہیں ہے ، یہ عوام کی دل کی آواز ہے، یہ جمہوریت میں ایک نئی چیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی کوشش ہے مینار پاکستان کا جلسہ نہ ہو ، میں چیلنج کرتا ہوں رکاوٹوں کے باوجود یہ تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا، عوام باہر نکلیں گے اورآپ کو پتہ چل جائے گا قوم کھڑی کہاں ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب و مرکزی صدر پاکستان تحریک انصاف چودھری پرویزالٰہی نے زمان پارک میں ملاقات کی۔ ملاقات میں پی ٹی آئی کے جلسہ سمیت موجودہ ملکی صورتحال اور سیاسی معاملات پر گفتگو سمیت زمان پارک پر پولیس کے بلاجواز آپریشن اور پی ٹی آئی رہنماؤں و کارکنوں کی غیرقانونی گرفتاریوں پر بھرپور مذمت کا اظہار کیا گیا۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالات چاہے کیسے بھی ہوں میں کبھی بھی ظلم کے آگے نہیں جھکوں گا، عوام جاگ چکی ہے، انشاء اللہ بدھ کا جلسہ ان ظالم حکمرانوں سے نجات دلانے کا پیش خیمہ ثابت ہو گا۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصا ف عمران خان سے پاکپتن سے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی سردار منصب علی ڈوگر اور قصور سے نامور خاتون سیاسی رہنما ناصرہ میو نے ملاقات کی۔ تحریک انصاف میں باضابطہ شمولیت کا اعلان کیا۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے عریب ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں کسی جرم کا ارتکاب نہیں کیا۔ توشہ خانہ کیس اس لئے بنایا گیا کیونکہ میں مخالفین کیلئے خطرہ بن چکا ہوں۔ یقین ہے کہ عدالت کی جانب سے مجھے بری کر دیا جائے گا۔ سکیورٹی خدشات ک یسب ایک عدالت میں پیش ہونے سے قاصر رہا۔ میرے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کرنا ایک بھونڈا مذاق ہے۔ آئندہ انتخابات میں کامیاب ہوئے تو قتل کی سازش بنانے والوں کا محاسبہ کریں گے۔