• news

 اخباری صنعت کے واجب الادا واجبات فوری ادا  کئے جائیں،اے پی این ایس  


کراچی (نوائے وقت رپورٹ )آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کی جنرل کونسل کے سالانہ اجلاس  نے متفقہ طور پر ناز آفرین سہگل لاکھانی صدر، امتنان شاہد سینئر نائب صدر،محمد اسلم قاضی نائب صدر ، سرمد علی سیکرٹری جنرل ،ایس ایم منیر جیلانی جوائنٹ سیکرٹری اور شہاب زبیری کو فنانس سیکرٹری منتخب کیا ۔سالانہ اجلاس عام صدر سرمد علی کی زیر صدارت اے پی این ایس ہائوس کراچی میں منعقد کیا گیا جس میں سال 2022-23؁ء  کی ایگزیکٹو کمیٹی کی رپورٹ اور سال 2022 ؁ء کے سالانہ حسابات کی رپورٹ کی متفقہ منظوری دی گئی ۔جنرل کونسل میں پورے ملک سے 128اراکین نے شرکت کی۔ جنرل کونسل نے  ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی ، ناصر داد بلوچ اور ممتاز احمد پھلپھوٹو پر مشتمل ایک الیکشن کمیشن تشکیل دیا۔الیکشن کمیشن نے سال 2023-24؁ء کی ایگزیکٹو کمیٹی کے لئے الیکشن منعقد کرائے۔ مندرجہ ذیل اخبارات اور جرائد بلامقابلہ منتخب ہوئے۔روزنامہ آغاز ،  روزنامہ بزنس ریکارڈر ،  روزنامہ دیانت،  روزنامہ ڈان،  روزنامہ جسارت ، روزنامہ جدت (کراچی)، روزنامہ ابتک،  روزنامہ دنیا ،  روزنامہ جنگ،   روزنامہ خبریں،  روزنامہ پاکستان  ،  روزنامہ تجارت، روزنامہ اوصاف، روزنامہ صحافت، روزنامہ عوام( کوئٹہ) ،روزنامہ مشرق( کوئٹہ)،روزنامہ مشرق( پشاور) ،روزنامہ وحدت ، روزنامہ کاوش ،روزنامہ کلیم ، روزنامہ آفتاب (ملتان)،  روزنامہ پیغام ،روزنامہ بزنس رپورٹ ،روزنامہ سٹی 42 ، روزنامہ پاکستان آبزرور،روزنامہ ہلچل ، روزنامہ سیادت ،ماہنامہ دستک ، نوائے وقت ، ماہنامہ نئے افق، ماہنامہ نیا رخ، ماہنامہ سنٹر لائن، پندرہ روزہ عبرت میگزین اور   ہفت روزہ نکھار ۔مجلس عاملہ نے متفقہ طور پر روزنامہ نو سج کراچی کی زاہدہ عباسی کو خواتین ناشرین کی نشست کیلئے منتخب کیا گیا۔جنرل کونسل نے ایک قرار داد میں موجودہ معاشی حالات کی وجہ سے پرنٹ میڈیا کی ابتر صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا جس کی وجہ سے اخبارات سنگین مالی بحران کا شکار ہیں جبکہ بہت سارے اخبارات کو بقاء کے مسائل درپیش ہیں جنرل کونسل نے وفاقی حکومت پر زور دیا کہ اخباری صنعت کے طویل عرصہ سے واجب الادا 2ارب روپے کے واجبات فوری طور پر ادا کیئے جائیں،اشتہارات کے حجم میں اضافہ کیا جائے اور اشتہاری بجٹ میں اخبارات کیلئے علیحدہ حصہ مختص کیا جائے تاکہ موجودہ حالات میں اخباری صنعت اپنا وجود برقرار رکھ سکے۔   انہوں نے نشاندہی کی کہ وفاقی حکومت نے ابھی تک بقایا واجبات کی ادائیگی اور سرکاری نرخوں میں اضافے کیلئے آٹھویں ویج بورڈ کی سفارشات پر عملدرآمد نہیں کیا اور موجودہ حکومت کی طرف سے متعدد یقین دہانیوں کے باوجود تنخواہوں کے تناسب سے سرکاری اشتہارات کے نرخوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔
  
                                                                                                                                   شکریہ
 

ای پیپر-دی نیشن