• news

پیراگون  کیس: عوام سے فراڈ نہیں ہوا‘ تفتیشی افسر کی عدالت کو رپورٹ


لاہور (خبرنگار) لاہور کی احتساب عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کیخلاف پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی ریفرنس پر سماعت کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء سے کہا ہے کہ عدالت کو بتایا جائے کہ ترمیمی نیب قانون کے تحت کیا یہ کیس احتساب عدالت کے دائر اختیار میں آتا ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر وکلاء سے ملزموں کی بریت کی درخواستوں پر دلائل طلب کر لئے۔ عدالت نے سعد رفیق کی ایک روز حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے مزید سماعت 29 مارچ تک ملتوی کردی۔ احتساب عدالت نمبر 9 کے جج قمر الزمان نے کیس پر سماعت کی۔ سماعت پر سعد رفیق کی حاضری معافی کی درخواست انکے وکیل امجد پرویز نے جمع کرائی جس میں بتایا گیا کہ خواجہ سعد رفیق پارلیمنٹ کے اجلاس کے لیے اسلام آباد میں موجود ہیں۔ نیب تفتیشی افسر نے ندیم ضیاء پیر زادہ اور دیگر شریک ملزموں سے متعلق سپلیمنٹری رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ جب ریفرنس دائر ہوا اس وقت پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کے 100سے زائد متاثرین تھے اب صرف آٹھ رہ گئے، پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں عوام الناس سے فراڈ نہیں ہوا ،کچھ متاثرین ہیں مگر فراڈ نہیں ہوا۔ اس کیس میں نیب کے وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ خواجہ برادران کیخلاف بیان سے منحرف ہو گئے تھے۔ ادھر سرکاری اراضی الاٹمنٹ کیس میں اینٹی کرپشن نے شعیب صدیقی سمیت دیگر ملزموں کو بے قصور قرار دے دیا۔ سابق ایم پی اے و دیگر نے ضمانتیں واپس لے لیں۔ اینٹی کرپشن کورٹ کے سپیشل جج خالد محمود بھٹی نے سرکاری اراضی الاٹمنٹ کیس کی سماعت کی۔ شعیب صدیقی کی جانب سے آفتاب مصطفی اور عزیر ساجد ایڈووکیٹ پیش ہوئے، تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ  ملزموں کو تفتیش کے بعد بے قصور قرار پایا گیا ہے۔ عدالت نے ضمانتیں واپس لینے کی بنیاد پر درخواستیں نمٹا دیں۔

ای پیپر-دی نیشن