ہائیڈل بجلی کی پیداوار میں 39.2فیصد سالانہ اضافہ، ایندھن کی لاگت میں کمیi
`
اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل)ملک میں ہائیڈل کی بنیاد پر بجلی کی پیداوار میں 39.2فیصد سالانہ اضافے کی وجہ سے ایندھن کی لاگت میں کمی ہوئی ہے، فرنس آئل سے پیداوار میں 79.5فیصد کمی آئی ہے اور اس کے نتیجے میں بجلی کی فی یونٹ لاگت میں کمی آگئی ہے۔نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)کی جانب سے جاری اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ بجلی کی پیداوار کے لیے ایندھن کی لاگت پچھلے مہینے کے مقابلے میں فروری میں 28.5 فیصد کمی کے ساتھ 8.01 روپے فی یونٹ ہوگئی ہے جو سال بہ سال لاگت میں 10.3 فیصد کمی ہے۔ فروری میں بجلی کی پیداوار میں ہائیڈل کا حصہ 26.5 فیصد ہوگیا ہے جو اس سے ایک ماہ قبل 9.4 فیصد اور ایک سال قبل 18.2 فیصد تھا۔رپورٹ کے مطابق نیوکلیئر بجلی کی پیداوار بھی قدرے سستی رہی ہے جس میں سالانہ بنیاد پر 86فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس طرح ایندھن کی لاگت میں مجموعی طور پر کمی آگئی ہے۔نیوکلیئر بجلی کے حصے میں فروری میں گزشتہ ماہ کے 22 فیصد کے مقابلے میں 24.3 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ فروری 2022 میں 12.5 فیصد تھا۔نیوکلیئر بجلی کی پیداوار کے لیے ایندھن کی لاگت فی یونٹ صرف 1.07 روپے ہے جو سوائے قابل تجدید توانائی کے سب سے سستا ذریعہ ہے۔بجلی کی پیداوار کے لیے کوئلے پر انحصار 4 فیصد سالانہ بنیاد پر کم ہوا ہے، جس میں مقامی طور پر بنائے گئے کوئلے کے پلانٹس بھی شامل ہوگئے ہیں، کوئلے سے بجلی کی پیداوار میں فی یونٹ لاگت ایک ماہ کے فرق سے 21.7فیصد سے 12.57فیصد کم ہوئی ہے۔بجلی کی پیداوار کے لیے کوئلے کا حصہ گزشتہ ماہ 14.1 فیصد رہا جو جنوری میں 28.7 فیصد تھا۔سولر پاور کی پیداوار میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 41.1فیصد اضافہ ہوا ہے بجلی کی پیداوار کے لیے آر ایل این جی کے استعمال میں ماہانہ بنیاد پر 6.6 فیصد سے 23.36 فیصد اضافہ ہوا ہے۔بجلی کی پیداوار میں آر ایل این جی کا حصہ فروری میں بڑھ کر 18.9 فیصد ہوگیا جو اس سے ایک ماہ قبل 15.1 فیصد تھا۔مالی سال 23-2022 کے ابتدائی 8 ماہ میں ایندھن کی اوسط لاگت سالانہ بنیاد پر 18.6 فیصد سے 9.24 فیصد ہوگئی ہے۔بجلی کی مجموعی پیداوار ماہانہ بنیاد پر فروری میں 8.9 فیصد کم ہو کر 7 ہزار 756 گیگاواٹ آور رہی اور سالانہ بنیاد پر پیداوار 4.1 فیصد کم ہوئی۔ رواں مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ میں بجلی کی پیداوار میں کمی آئی ہے، جس کی بڑی وجہ ملک بھر میں معاشی سرگرمیوں میں تنزلی ہے۔