• news

پابندیاں لگانے‘ دبا¶ ڈالنے سے اختلافات دور نہیں ہوں گے: افغان وزیر خارجہ


کابل (نیٹ نیوز) افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت کو کمزور کرنے کے نتائج افغانستان تک محدود نہیں رہیں گے۔ عرب اخبار کے لیے لکھے گئے کالم میں افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کا کہنا تھا کہ طالبان حکومت کو کمزور کرنے سے جو انسانی المیہ جنم لے گا اس کے اثرات افغانستان تک (صفحہ4 پر بقیہ نمبر20)
محدود نہیں رہیں گے۔ ایسی صورتحال میں سکیورٹی، پناہ گزینوں، معاشی، صحت اور دیگر شعبوں میں ایسے چینلجز پیدا ہوں گے جو ہمارے پڑوسی ممالک، خطے اور دنیا کے لیے مشکل ہوں گے۔ طالبان وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اور دیگر ممالک کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ پابندیاں لگانے اور دباو¿ ڈالنے سے اختلافات دور نہیں ہوں گے۔ باہمی اعتماد سے ہی مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے۔ افغانستان ناکام حکومتوں کی تاریخ رکھتا ہے اور عالمی طاقتیں اور مضبوط اتحاد بھی اسے روکنے میں ناکام رہے ہیں۔ امیر متقی نے کہا کہ یہ تلخ حقیقت ہے کہ گزشتہ 2 دہائیوں سے افغان معیشت کا مکمل دارومدار بیرونی امداد پر رہا ہے۔ اب غیر ملکی امداد رکنے کے بعد افغان عوام کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنا ضروری ہے۔ افغانستان میں ترجیحی بنیادوں پر روزگار کے مواقع اور انفراسٹرکچر کو بحال اور مکمل کرنا لازمی ہے۔ طالبان وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری افغانستان کی خود مختاری کا احترام کرتے ہوئے سیاسی اور اقتصادی تعلقات بحال کرے۔

ای پیپر-دی نیشن