اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں موسلادھار بارش ، بجلی ، چھتیں گرنے سے 5 افراد جاں بحق
لاہور‘ اوکاڑہ‘ جڑانوالہ‘ شیخوپورہ‘ جنوبی وزیرستان (این این آئی‘ نامہ نگار‘ نمائندہ نوائے وقت‘ نوائے وقت رپورٹ) لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں گرج (صفحہ4 پر بقیہ نمبر15)
چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی۔ رپورٹس کے مطابق برسات کے بعد موسم خوشگوار ہوگیا۔ گوجرہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، کمالیہ، جھنگ، جہانیاں میں بھی موسلادھار بارش سے موسم تبدیل ہو گیا۔ وہاڑی، راجن پور، اوچ شریف اور ظاہر پیر میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی جس کے باعث موسم تو خوشگوار ہو گیا مگر نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ احمد پور شرقیہ اور گردونواح میں بجلی کا نظام درہم برھم ہو گیا اور بجلی کے متعدد فیڈرز ٹرپ کر گئے جبکہ بارش کے باعث گندم کی فصلوں کو کافی نقصان پہنچا۔ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ گندم کٹائی کے سیزن کے دوران بارشوں کے سبب پیداوار میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔ شمالی وزیرستان میں بھی وقفے وقفے سے بارش ہوئی، بارشوں سے چنے اور گندم کی فصل کو نقصان پہنچا۔ اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق اوکاڑہ‘ دیپالپور پاکپتن روڈ پر تیز بارش کی وجہ سے مسجد کی دیوار گر گئی۔ ایک شخص جاں بحق 4 زخمی ہو گئے۔ ریسکیو ٹیموں نے تمام متاثرین کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ہسپتال منتقل کیا۔ ہسپتال میں ایک شخص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا جس کی شناخت محمد آصف ایڈووکیٹ کے نام سے ہوئی ہے جبکہ زخمیوں میں محمد احمد ولد محمد یونس (28 سال)‘ وارث علی ولد زبیر احمد (40 سال) ‘ اسلم ولد نظر محمد (35 سال)‘ عبدالحنان ولد تصور (24 سال) سکنہ پھروان کمبوہ دیپالپور کے ناموں سے ہوئی ہے۔ علاوہ ازیں آسمانی بجلی گرنے سے دیہاتی جاں بحق ہو گیا۔ بتایا گیا ہے کہ چک نمبر L-A/1/4 اوکاڑہ کا رہائشی نذیر احمد کھیت سے چارہ کاٹ رہا تھا کہ ابر آلود موسم کے دوران اس پر آسمانی بجلی گری جس سے وہ جاں بحق ہو گیا جبکہ اوکاڑہ اور گردونواح میں موسلادھار بارش کے ساتھ ساتھ ژالہ باری بھی ہوئی۔ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا۔ جڑانوالہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق تھانہ سٹی کے علاقہ محلہ انور آباد کا رہائشی اورنگزیب ولد رنگ علی سید والا روڈ چک نمبر 240 گ ب کے قریب فصلوں میں چارہ کاٹ رہا تھا کہ آسمانی بجلی گرنے سے موقع پر جاں بحق ہو گیا۔ شیخوپورہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق جمعہ کے روز صبح سے شروع ہونے والی بارش سارا دن وفقہ وفقہ سے جاری رہی۔ اس دوران بجلی کی آنکھ مچولی کا عمل بھی چلتا رہا جبکہ بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ بارش کے باعث ایک طرف موسم خوشگوار ہوگیا تو دوسری طرف سردی بھی دوبارہ لوٹ آئی۔ میونسپل کمیٹی کے افسران کی طرف سے کوئی ہنگامی اقدامات نہ اٹھانے پر شہری سراپا احتجاج بن گئے۔ ”نوائے وقت“ سے گفتگوکرتے ہوئے چودھری رمضان علی، عاقب شعیب، ذوالفقار مسیح، نورالدین، سلامت مغل، کرامت علی نوناری، خدیجہ بی بی، بلقیس شمس، حفظہ بتول سمیت دیگر نے بتایا کہ ایک طرف مہنگائی کا جن بے قابو ہے تو دوسری طرف محکمے کام کرنے سے عاری ہوچکے ہیں۔ معمولی سی بارش کی وجہ سے ریگل چوک ، مین بازار، چھتری چوک ،لاہور روڈ سمیت گلی محلوں میں پانی کھڑا ہونے سے ان کی کارکردگی کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ رابطہ کرنے پر سی او میونسپل کمیٹی نے بتایا کہ عملہ مختلف پوائنٹس پر ہے، ایک دن کی بات ہے وقت گزر جانا ہے۔ جنوبی وزیرستان میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں بارش کے باعث سردی میں اضافہ ہو گیا۔ ٹانک میں بارش کے بعد سیلابی ریلے کے باعث درجنوں دیہات کا شہر سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا اور درجنوں مکانات کی دیواریں گر گئیں۔ زخمیوں کی اطلاعات ہیں۔ جنوبی وزیرستان کے علاقے زم چند میں بارش کے باعث مکان کی چھت گر گئی۔ چھت گرنے سے خاتون اور بچہ جاں بحق، ایک بچہ زخمی ہو گیا۔