بیرونی مداخلت اور بیانات پاکستان کا جمہوری عمل متاثر نہیں کرسکتے : دفتر خارجہ
اسلام آباد ( خصوصی نامہ نگار) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کاکہنا ہے کہ بیرون ممالک سے کوئی مداخلت اور بیانات پاکستان کے جمہوری عمل کو متاثر نہیں کر سکتے۔ اسلام آباد میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ میں زلمے خلیل زاد کے بیانات(صفحہ4 پر بقیہ نمبر11)
پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک جمہوری اور پراعتماد ملک ہے، کسی کے بیانات پاکستانی عوام کو گمراہ نہیں کر سکتے، بیرون ممالک سے کوئی مداخلت اور بیانات پاکستان کے جمہوری عمل کو متاثر نہیں کر سکتے، سمجھ نہیں آتا کہ کیوں حکومت پاکستان ایک فرد کے انفرادی بیانات کا جواب دے؟ ترجمان نے سیکرٹری خارجہ کے دورہ چین سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ اسد مجید خان نے چین کا اہم دورہ کیا، سیکرٹری خارجہ نے چینی نائب وزیر خارجہ سے ملاقات کی، پاکستان اور چین نے سی پیک سمیت تمام شعبوں میں تعاون مزید بڑھانے پراتفاق کیا ہے۔ پاکستان اور چین قریبی و آزمودہ دوست ممالک ہیں ، کرونا کے بعد پاک چین تعلقات میں تیزی آئی ہے ، سکیورٹی کے حوالے سے وفود کا تبادلہ ایک حساس معاملہ ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں وزیر خارجہ کی شرکت پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، ایس سی او انتظامیہ کو بھارت کی جانب سے پرچم کے معاملے پر تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم افغان حکام سے رابطے میں ہیں، افغان حکام کو افغانستان میں موجود دہشتگرد عناصر پر تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے، پاکستان نے افغان انتظامیہ سے دہشتگرد عناصر کے خلاف کارروائی کا کہہ دیا ہے تاکہ ایسے عناصر مستقبل میں پاکستان اور پاکستانی عوام کے لیے خطرہ نہ بنیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کرے، پاکستان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز بلند کرتا رہے گا۔ آئی ایم ایف اور روس سے تیل خریدنے کے معاملے کو وزارت خزانہ اور وزارت پٹرولیم دیکھ رہے ہیں ، سعودی عرب میں تعینات سفیر ایک پیشہ ور سفیر ہیں، وزارت خارجہ کے اندر تبادلے معمول کی بات ہیں، فی الحال کسی کے تبادلے کی خبر نہیں، جب ہوگی تو شئیر کی جائے گی۔
دفتر خارجہ