الیکشن ملتوی کرنے کیخلاف درخواستیں سپریم کورٹ آئندہ ہفتے سنے گی
لاہور اسلام آباد (خبر نگار+خصوصی رپورٹر) انسداد دہشتگردی کی عدالت نے تین مقدمات میں 4 اپریل تک عمران کی عبوری ضمانت منظور کر لی۔ عمران خان تین مقدمات میں ضمانت کے لئے انسداد دہشتگردی کی عدالت پہنچے۔ عمران خان کے خلاف تھانہ ریس کورس میں تین مقدمات درج ہیں جن میں پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ کی موت، جلاو¿ گھیراو¿ اور کار سرکار میں مداخلت کے مقدمات ہیں جس میں انسداد دہشتگردی اور اعانت جرم کی دفعات ہیں۔ ان مقدمات میں ہائیکورٹ نے حفاظتی ضمانت منظور کی تھی اور انہیں متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔ عمران خان عبوری ضمانت کے لیے لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت پہنچے جہاں ان کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ شامل تفتیش ہونا چاہتا ہوں لیکن پولیس کی جانب سے گرفتاری کا خدشہ ہے۔ عدالت تینوں مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کر کے پولیس کو گرفتاری سے روکے۔ دوسری جانب تحریک انصاف نے پنجاب اور خیبر پی کے میں الیکشنز ملتوی کرنے کے الیکشن کمشن اور گورنر کے پی کے فیصلوں کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔ پی ٹی آئی نے الیکشن تاریخ کی تبدیلی کیخلاف مشترکہ آئینی درخواست عدالت عظمی میں دائر کر دی۔ سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان ، سپیکر کے پی کے اسمبلی مشتاق غنی نے آئینی درخواست دائر کی۔ تحریک انصاف، سیکرٹری اسد عمر، میاں محمود الرشید اور عبد الرحمان بھی مشترکہ درخواستگزاروں میں شامل ہیں۔ درخواست میں وفاق، پنجاب، کے پی کے، وزارت پارلیمانی امور، وزارت قانون اور کابینہ کو فریق بنایا گیا ہے۔ تحریک انصاف کی مشترکہ درخواست میں الیکشن کمشن کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمشن نے آئینی مینڈیٹ اور عدالت کے فیصلہ سے انحراف کیا، الیکشن کمشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جلسے کی اجازت کے بعد رکاوٹیں کھڑی کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا۔ کیا مریم نواز جلسے نہیں کر رہی؟ کیا مریم نواز کے راستے میں کنٹینر کھڑے کئے جاتے ہیں؟۔ پنجاب میں الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا چیف جسٹس سے درخواست ہے پٹیشن کو فوراً کاز لسٹ پر لگائیں اور نہیں سپریم کورٹ نے ہماری درخواست دیکھی تو شہباز شریف کا یوسف رضا گیلانی والا فیصلہ آ سکتا ہے۔ ماضی میں یوسف رضا گیلانی عدالتی حکم نہ ماننے پر نااہل ہوئے ہیں شہباز شریف وہی کام کر رہے ہیں۔ شہباز شریف کا بھی انجام وہی ہو سکتا ہے، اگر لاڈلے نہ ہوئے۔ دوسری جانب (ن) لیگ کے سابق منحرف رہنما ظفر علی شاہ کی جانب سے دائر آئینی درخواست میں مو¿قف اختیار کیا گیا ہے الیکشن کمشن کا 22 مارچ کا نوٹیفکیشن قانون سے متصادم اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔ اکتوبر میں انتخابات کا موقف اپنا کر الیکشن کمشن 90 روز کے اندر انتخابات کی آئینی مینڈیٹ کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔سپریم کورٹ میں انتخابات کیلئے دائر درخواست کو نمبر الاٹ کر دیا گیا ہے۔ رجسٹرار آفس نے تحریک انصاف کی درخواست پر کوئی اعتراض عائد نہیں کیا۔ سپریم کورٹ آئندہ ہفتے انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کرے گی۔