جنون طاقت سے نہیں روکا جاسکتا : عمران
لاہور (نوائے وقت رپورٹ+نیوز رپورٹر) سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے مینار پاکستان میں پاور شو سے خطاب میں دس نکاتی پلان پیش کر دیا اپنے خطاب میں اینہوں نے کہا ہے کہ بڑی رکاوٹوں کے باوجود عوام مینار پاکستان پہنچے۔ سلام پیش کرتا ہوں۔ سازش کے تحت ملک کو دلجل میں پھنسایا گیا۔ آج پیغام جانا چاہئے کہ لوگوں کا جنون طاقت سے نہیں روکا جا سکتا۔ جلسہ رکوانے کیلئے دو ہزار کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔ کنٹینر لگا کر رکاوٹیں پیدا کی گئیں۔ جب قوم فیصلہ کر رہی ہے تو کوئی انہیں روک نہیں سکتا۔ ایک سازش کے تحت ہماری حکومت گرائی گئی۔ جو آج طاقت میں ہیں‘ ان کو پیغام جانا چاہئے لوگوں کا جنون کنٹینرز نہیں روک سکتے۔ خوفکی غلامی کرنے والے جانوروں سے بھی پہلے چلے جاتے ہیں۔ جلسہ ناکام بنانے کیلئے خوف پھیلایا گیا۔پاکستان ایک عظیم ملک نہی بن سکا۔ عظیم ملک اس لئے نہیں بنا کیونکہ ہم کبھی آزاد ہی نہیں ہوئے۔ انگریز تو چلاگیا جو مسلط ہیں‘ انہوں نے کبھی آزاد نہیں ہونے دیا۔ اصل آزادی تب ملتی ہے جب ملک میں قانون کی حکمرانی ہو۔ انصاف کا مطلب طاقتور اور کمزور کے لئے یکساں قانون ہے جو معاشرہ کمزور کو طاقتور کے خلاف انصاف دیتا ہے۔ وہ آزاد معاشرہ ترقی کرتا ہے۔ پاکستان میں قانون کی حکمرانی نہیں‘ اس لئے جنگل کا قانون رہا۔ طاقتور جو چاہے کمزور کے ساتھ کرے کیونکہ قانون ہی ہے اس لئے جس ملک میں طاقتور کمزور پر ظلم کر سکے۔ اسے بنانا ری پبلک کہتے ہیں۔ جو آزادی قانون کی حکمرانی سے ملنا تھی وہ نہیں مل سکی۔ بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں سے پوچھیں کیا وہاں قبضہ گروپ ہوتا ہے؟ طاقتور جو مرضی کرتا ہے۔ کمزور بے بس ہے۔ بدقسمتی یہ ہے کہ ڈیمو کریٹس نے بھی قانون کو چلنے نہیں دیا۔ ایک قوم میں اصل آذزادی تب ملتی ہے جب انصاف ہوتا ہے۔ ماضی میں سیاستدانوں نے این آر او لئے۔ خوشحال ممالک میں قانون کی حکمرانی ہے۔ میرے اوپر کیسز کی سنچری تو ہو گئی ہے۔ اب ڈیڑھ سو سے اوپر جا رہا ہوں۔ لیول پلیسنگ فیلڈ کا مطلب یہ نہیں کہ عمران خان کے ہاتھ باندھ دو اور دوسرے الیکشن لڑیں۔ بدقسمتی سے عام آدمی تھانہ‘ کچہری میں ٹھوکریں کھاتا پھرتا ہے۔ یورپ میں تھانہ کچہری کلچر نہیں کیونکہ وہاں انصاف ہے۔ میرے خلاف دہشت گردی کے 40 کیسز درج کئے گئے ہیں۔ سندھ میںزرداری سسٹم مسلط ہے۔ جو ظلم کر رہا ہے۔ لوگ بے بس ہیں۔ اندرون سندھ کوئی آدمی ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والا نہیں۔ہماری جنگ حقیقی آزادی کی ہے۔ حقیقی آزادی تب ملے گی جب ملک میں انصاف ہوگا۔ ملک میں انصاف ہوگا تو پاکستانیوں کو یورپ نہیں جانا پڑے گا۔ پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں۔ لیکن قانون نہیں۔ یورپ جاتے ہوئے خاتون ہاکی پلیئر ڈوب گئی۔ جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون ہے۔ ملک کیسے اٹھ سکتا ہے۔ 25 مئی کو ہم نے مارچ کیا تو گھروں میں گھس کر لوگوں کو اٹھا کر لے گئے۔ پی ڈی ایم نے ہمارے دور میں تین مارچ کئے۔ کوئی ایف آئی آر نہیں ہوئی۔ یہاں جنگل کا قانون ہے۔ ہمارے دو ہزار کارکنوں کو اٹھا لیا۔میرے خلاف توہین مذہب، غداری کا کیس بنایا گیا۔ زمان پارک میں موجود لوگوں پر بیلٹ گنز کا استمال کیا گیا۔ پارک پر ایسے حملہ کیا گیا جیسے عمران خان کوئی بڑا دہشتگرد تھا۔ نواز شریف لندن میں بیٹھ کر فیصلے کر رہا ہے ڈان لیکس، میمو گیٹ والے لوگ ملک کے فیصلے کر رہے ہیں۔ آصف زرداری جیسا شخص ملک کے فیصلے کر رہا ہے۔ میں سب کچھ چھوڑ کر پاکستان آ گیا اور ملک میں ہی ہوں۔ مجھے غدار بنا دیا گیا۔ قوم آزاد ہو رہی ہے ان کی کوشش ہے لوگ ڈر کر ظالموں کو قبول کرلیں۔ اللہ کے ہاتھ میں عزت اور ذلت ہے۔ قوم خوف پر قابو پا رہی ہے۔ ناکام کرنے کیلئے خوف و ہراس پھیلایا گیا۔ پنجاب میں الیکشن ملتوی کر دیا گیا۔ ملک دیوالیہ ہو رہا ہے۔ پھر تو آٹھ اکتوبر کو بھی الیکشن نہیں ہونگے۔ مجھے پتہ ہے کسی کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں۔ قرضوں کی اقساط بڑھتی جا رہی ہیں۔ دوسرا مسئلہ ملک میں ڈالر کی کمی ہے۔ ماضی میں ایکسپورٹ بڑھانے پر توجہ نہیں دی گئی۔ پاکستان کی امپورٹ بہت زیادہ ہے۔ پاکستان میں سرجری کرنا پڑے گی۔ ملک کا گورننس سسٹم ٹھیک کرنا پڑے گا۔ اس کیلئے رول آف لاءلانا پڑے گا۔ اوورسیز پاکستانی ملک کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں۔ گورننس‘ انصاف کا نظام ٹھیک کر لیں تو اوورسیز پاکستانیز سرمایہ کاری کریں گے۔ملک میں ڈالر لانے والے کو وی آئی پی بنائیں گے۔ چین سے ملکر زراعت ٹھیک کریں گے، الیکشن ہی ملک کو دلدل سے نکالنے کا واحد راستہ ہے۔ الیکشن: عمران نے 10 نکاتی پلان پیش کر دیا۔ انہوں نے کہا ہماری حکومت آئی تو ہم سیاچن، معیشت، سرمایہ کاری، برآمدات، اداروں کی ری سٹرکچرنگ، جوانوں کیلئے آسان قرضے، سستے مکان، زراعت، نجی آبادیوں کیلئے پلان پیش کر دیا۔ اس سے قبل عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے تحریک انصاف کے جلسہ سے خطاب کرتے کہا ہے کہ عوام ان چوروں کے خلاف باہر نکلی ہے۔ یہ آئی ایم ایف سے 12 ماہ سے مذاکرات کر رہے ہیں۔ آئی ایم ایف آپ پر تھوک نہیں رہی، معاہدے نہیں ہو رہے، قوم عمران خان کے ساتھ ہے، ہماری فوج اور کسی ادارے سے کوئی لڑائی نہیں، ہماری کسی چینل سے لڑائی نہیں، ہم کہتے ہیں کہ بیٹھ کر الیکشن کا فیصلہ کیا جائے۔ مولانا فضل الرحمن بھی نواز شریف، شہباز شریف اور آصف علی زرداری کی طرح گالی بن گیا ہے۔ اسحاق ڈار ملک سے بھاگنے کے ماہر ہیں۔قبل ازیں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پورے ملک کو کنٹینرز لگا کر مقبوضہ کشمیر بنایا ہوا ہے، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم پر اتنا ظلم ہو رہا جیسے یہ کشمیر یا فلسطین ہے۔ لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مینار پاکستان جلسے کو ناکام بنانے کے لئے ہمارے 1600 کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، یہ ہم پر ظلم کر رہے ہیں اور تحریک انصاف کو کچلنے کا ہر حربہ استعمال کر رہے ہیں، ہم پر جو ظلم و تشدد ہو رہا ہے جیسے یہ مقبوضہ کشمیر یا فلسطین ہے، یہ جو بھی حربہ استعمال کریں گے اس کا آج ردعمل آئے گا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ معلوم نہیں کہ مجھے نا اہل قرار دے دیا جائے گا یا نہیں ؟لیکن جیل میں ہوں یا باہر پارٹی الیکشن جیتے گی۔ انہوں نے حکام پر خود کو جان سے مارنے کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ وہ خوش قسمت ہیں کہ وہ زندہ ہیں۔ علاوہ ازیں پنجاب حکومت کی جانب سے جاری تھریٹ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشتگرد دھماکا خیز مواد کے ساتھ لاہور پہنچ چکے ہیں جو سیاسی جلسے یاجلوس کی سکیورٹی پر تعینات قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ مینار پاکستان پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خطاب کیلئے بلٹ پروف کنٹینر کا بندوبست کیا گیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامرمیر نے کہا کہ رکاوٹیں کھڑی کر کے لوگوں کو جلسے میں جانے سے نہیں روکا گیا بلکہ قانون نافذکرنے والے اداروں کی جانب سے شہریوں کو تحفظ دینے کیلئے چیکنگ کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے کارکنوں کو جلسے میں شمولیت سے نہیں روکا جا رہا، حکومت نے پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے کی اجازت دے رکھی ہے
لاہور‘ شیخوپورہ‘گوجرانوالہ+ (نیوز رپورٹر+ نامہ نگاران) پاکستان تحریک انصاف نے مینار پاکستان میں جلسہ منعقد کیا۔ پارک کے 12 ایکڑ رقبے پر پنڈال سجایا گیا ۔کرسیوں کی تعداد چودہ ہزار تک ہے۔ گریٹر اقبال پارک مینار پاکستان کا کل رقبہ 125 ایکڑ ہے۔ گیٹ نمبر چار اور گیٹ نمبر پانچ سے کارکنان کو پارک میں داخلے کی اجازت تھی۔ سرکاری بجلی کے استعمال اوراندر پارکنگ کی اجازت نہیں دی گئی۔ 130 اہلکار سکیورٹی کے فرائض سرانجام دیئے۔ انتظامیہ نے مینار پاکستان میں پی ٹی آئی جلسے کو آنے والے مختلف راستوں پر کنٹینرز کھڑے کر کے بند کر دیا تھا، جس سے شہریوں کو پورا روز مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ریلوے سٹیشن سے مینار پاکستان جانے والے بند کر دیا، میٹرو سروس کو ایم اے او کالج تک محدود کر دیا گیا۔ سگیاں پل‘ انجینئرنگ یونیورسٹی روڈ‘ شاہدرہ‘ راوی ٹول پلازہ‘ بتی چوک سے مینار پاکستان جانے والے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا۔ شرقپور میں پی ٹی آئی کے رہنماﺅں سمیت کارکنوں کو گرفتار کرنے کیلئے گھروں پر چھاپے مارے۔ موضع سہجوال سے عباس ولد فرزند علی اور صدیق ولد برکت علی نامی کارکنوں کو حراست میں لیا گیا۔ پھول نگر تھانہ سٹی پولیس کے گھروں میںچھاپے۔ چھاپوں کے دوران کئی گھروں کے دروازے توڑ دیئے۔ قیادت روپوش‘ کارکن گرفتار۔فیروزوالا سے نامہ نگار کے مطابق پولیس نے مختلف مقامات پر چھاپے مار کر پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے دس افراد کو حراست میں لے لیا۔ پولیس نے گوجرانوالہ کے رہنماﺅں اور متحرک کارکنوں کے گھروں اور ڈیروں پر چھاپے مار کر درجنوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ شیخوپورہ کے مختلف علاقوں سے تحریک انصاف کے 64 سے زائد کارکنان کو گرفتارکر لیا گیا۔ خانقاہ ڈوگراں میں گھروں پر چھاپے۔ چادر چاردیواری کا تقدس پامال کیا۔ گھروں کے مین گیٹ توڑ دیئے۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان کے مینار پاکستان جلسہ کو ناکام بنانے کیلئے تحصیل جنرل سیکرٹری میاں شہزاد آرائیں کے گھر کا مین گیٹ توڑ کر رات 2 بجے گھر داخل ہوئے۔ ممبر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی ضلع قصور کے صدر سردار طالب حسن نکئی‘ اصغر جوئیہ سمیت سینکڑوں گھروں پر پولیس کے چھاپے۔ سرائے مغل اور بھائی پھیرو سے پی ٹی آئی کے سولہ کے قریب افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے اصغر جوئیہ کے گھر پر بھاری نفری لیکر چھاپہ مارا مگر ان کے گھر پر موجود نہ ہونے کی وجہ سے وہ گرفتار نہیں ہو سکے۔ تاہم پولیس نے ان کے دروازے اور گھر کے سامان کو تہنس نہس کر دیا۔ رہنماﺅں اور کارکنوں کے گھروں پر پولیس نے چھاپے مارے توڑپھوڑ کی اور ان کے اہل خانہ سے بدتمیزی کی۔ پاکستان تحریک انصاف قصور کے صدر سردار طالب حسن نکئی اور رہنما سابقہ صوبائی وزیر سردار محمد آصف نکئی کے گھر پر پولیس نے گزشتہ رات چھاپہ مارا مگر تحریک انصاف کے دونوں رہنما گھر پر موجود نہ تھے۔ ضلع بھر میں پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ‘ گرفتاریوں کیلئے گھروں پر چھاپے‘ ایک درجن سے زائد کارکن گرفتار۔ سٹی پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کی آڑ میں ممبر ضلعی امن کمیٹی اور سابق صدر پریس کلب ظفر بٹ اور ان کے دو بھتیجوں حمزہ مجید‘ کامران سکنہ ببن بخاری اور ایک ملازم حسن ولد شوکت کو بھی حراست میں لے لیا۔
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی +نیٹ نیوز) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ غدارِ وطن مینارِ پاکستان جیسی پاک جگہ کو اپنے جھوٹ کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ اپنے ایک بیان میں رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف کام کرنے والے ایجنٹ کو مینارِ پاکستان پر جلسے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، پہلے امریکی لابی فرموں سے تو حقیقی آزادی حاصل کر لو، امریکا سے نہیں ڈرتا سے لے کر میری جان کو خطرہ ہے کا جھوٹ بولا گیا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان آئین، قانون، سچائی، توشہ خانہ، فارن فنڈنگ، ٹیریان نیازی کیسز سے حقیقی آزادی چاہتے ہیں۔ عمران خان ہر ادارے اور اس کے سربراہ کو اپنا غلام بنانے کی حقیقی آزادی چاہتے ہیں۔ اس کی حقیقی آزادی کے مناظر ڈی چوک پر پوری قوم پہلے ہی دیکھ چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک بار پھر ملک میں لوٹ مار کی حقیقی آزادی چاہتے ہیں، عمران نیازی کی امریکا سے اوپر سے لڑائی ہے، اندر سے بھائی بھائی ہیں۔ دریں اثناءوفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج حقیقی آزادی حقیقی طور پر دفن ہو چکی ہے۔ حقیقی آزادی کا جنازہ مینارِ پاکستان میں پڑھا گیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ حقیقی آزادی نیوٹرل جانور ہوتا ہے، جنرل باجوہ کی تاحیات ایکسٹینشن سے شروع ہوئی تھی۔ مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ حقیقی آزادی شہباز شریف سے ہوتی ہوئی محسن نقوی اور امریکا سے معافیوں تک پہنچی۔ پی ٹی آئی کا جلسہ، مینار پاکستان جانے والے راستے بند کر دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ فتنے، فسادی اور دہشت گرد سے حقیقی آزادی دلوانے کا وقت آ گیا ہے۔