داخلی و خارجی خودمختاری کیلئے معاشی خودانحصاری ناگزیر ہے:حسین محی الدین
لاہور(خصوصی نامہ نگار)منہاج یونیورسٹی لاہور کے بورڈ آف گورنرز کے ڈپٹی چیئرمین معاشی ماہر پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا ہے کہ داخلی و خارجی خودمختاری کیلئے معاشی خودانحصاری ناگزیر ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ عالم اسلام ’’مسلم کامن وقف‘‘کے نام سے ایک مستقل مالیاتی ادارہ قائم کرے جو فنانشل کرائسس اکانومی کو سہارا دے اورمعاشی بحران میں مبتلا اسلامی ملکوں کی بروقت مدد کرے۔ وسائل ہونے کے باوجود غیر ملکی مالیاتی اداروں کی طرف کیوں دیکھا جاتا ہے؟۔ ’’مسلم کامن وقف‘‘کیلئے دنیا بھر میںموجود ارب پتی مسلمانوں کو یہ فنڈ قائم کرنے پر بآسانی قائل کیا جا سکتا ہے۔ اس مستقل فنڈ میں اْمہ کے مخیر حضرات اپنے اثاثے بھی عطیات کر سکتے ہیں اور اپنے منافع کا کچھ حصہ بھی وقف کر سکتے ہیں۔ اوآئی سی کے پلیٹ فارم پر یہ فنڈ قائم ہو سکتا ہے۔ اس فنڈ کو مختلف انویسٹمنٹس کے ذریعے محفوظ بنانے اور اس میں اضافہ ممکن ہے۔ سلطنت عثمانیہ نے اس معاشی ماڈل کے تحت 7 سو سال تک معاشی خودمختاری اور استحکام حاصل کئے رکھا اور سلطنت میں انفراسٹرکچر کو مثالی ترقی دی۔ خلفائے راشدین کے ادوار میں بھی اس معاشی ماڈل کو بروئے کار لا کر غریبوں، نادار افراد کو مالی اعانت مہیا کی گئی اور انہیں پائوں پر کھڑا کرنے میں مدد دی گئی۔