• news

لاہور نے پی ٹی آئی کو مسترد کردیا ، عمران الیکشن نہیں سلیکشن چاہتے ہیں : مریم اورنگزیب 


لاہور ( نیوز رپورٹر‘ اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان کا مسئلہ سیاسی نہیں نفسیاتی ہے، وہ الیکشن نہیں سلیکشن چاہتے ہیں، عمران خان کے تمام تماشے انجام کو پہنچ گئے، لاہور کے عوام نے گزشتہ روز پی ٹی آئی کو مسترد کردیا ہے، ہاکی گراﺅنڈ کی تصویریں جوڑ کر کام چلانا پڑا، تصویریں جوڑتے جوڑتے مینار پاکستان ہی غائب کر دیا، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نام کی تختی بدل کر اسے احساس پروگرام بنایا، نواز شریف کے صحت کارڈ پروگرام کو بدل کر انصاف کارڈ بنا لیا، یوتھ پروگرام کا نام بدل کر کامیاب جوان پروگرام رکھ لیا، صرف تختیاں بدلیں، وہ پروگرام بھی چلا لیتے تو ملک میں لنگر خانوں کی ضرورت نہ پڑتی۔ ماڈل ٹاﺅن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ لاہور کے عوام نے کل عمران خان کو مسترد کر دیا ہے۔ عمران خان اپنے 10 نکاتی ایجنڈے میں کہتے ہیں کہ وہ ملک کی گورننس ٹھیک کر دیں گے، پھر کہتے ہیں معیشت ٹھیک کر دیں گے، معیشت ٹھیک کرنی تھی تو 10 سال خیبرپی کے میں کیوں نہیں کی۔ انہوں نے 50 لاکھ گھر بنانے کا جو وعدہ کیا تھا، وہ کہاں گیا، اپنے چار سالوں میں وہ ایک کروڑ نوکریاں دینے کی بجائے لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کر کے چلے گئے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک شخص جب ننھی منی جلسی میں جاتا ہے تو بلٹ پروف جیکٹ پہن کر، بلٹ پروف گاڑی میں جاتا ہے اور بلٹ پروف کنٹینر کے پیچھے سے تقریرکرتا ہے اور کہتا ہے کہ خوف کے بت توڑ دو۔ عمران خان نے پارلیمنٹ اور آئین کو توڑنے کے لئے تمام حربے استعمال کئے، اس کے بعد عالمی سازش کا بیانیہ بنایا اور وہ عالمی سازش چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باوجوہ سے ہوتی ہوئی شہباز شریف تک پہنچی۔ حیران ہوں کہ وہ کون لوگ ہیں جو اس شخص اور اس کی کہانی پر یقین کرتے ہیں، وہ کہانی جو پانچ دس دن بعد جھوٹی ثابت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سائفر، لانگ مارچ، جیلو بھرو تحریک، الیکشن، زمان پارک، عدالتوں پر دھاوا بولنے، گالی دینے، دھمکی دینے کے تمام تماشے کرلئے، پولیس والوں کے سر پھاڑے، پولیس کی گاڑیاں جلائیں، پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا، ان پر پٹرول بم پھینکے، زمان پارک سے دہشت گرد نکلے، پٹرول بم بنانے کے تمام لوازمات نکلے، اسلحہ، غلیلیں، بنٹے اور ڈنڈے نکلے، اس کے بعد انہوں نے کہا کہ میں نے جلسہ کرنا ہے، عدالت نہیں جانا، میری جان کو خطرہ ہے۔ ایک شخص ماچس لیکر پورے جنگل کو آگ لگانا چاہتا ہے۔ عمران خان نے 10 نکاتی ایجنڈا پیش کیا جس کے تحت وہ ملک کی گورننس ٹھیک کرنا چاہتے ہیں، وہ کیسے ٹھیک کریں گے جب انہوں نے دس سال خیبر پختونخوا اور چار سال وفاق اور پنجاب میں حکومت کی اور ملک کی گورننس فرح گوگی اور پنکی پیرنی کے حوالے کر دی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ملک کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، 25 ہزار ارب کا قرضہ 44 ہزار ارب پر لے گئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پرائیویٹ جیٹس کے ذریعے پیسے بھیجے اور منگوائے اور کہتے ہیں کہ منی لانڈرنگ پر قابو پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 190 ملین بند لفافے میں کابینہ سے منظور کروائے، اس کا ان کے پاس کوئی جواب ہے؟۔ نواز شریف کے دور میں مہنگائی کی شرح 2 فیصد تھی جسے یہ 18 فیصد تک لے گئے۔ عمران خان اپنے دس سالوں میں کون سا تعلیم اور صحت کا سونامی لائے؟ کون سے موٹر ویز کا جال بچھایا؟۔ لوٹ مار کر کے عوام کو مہنگائی اور بے روزگاری میں پھنسا کر ملک کے اندر دہشت گردی واپس لا کر آپ کون سا دس نکاتی ایجنڈا دے رہے ہیں؟۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے جلسے سوشل میڈیا پر فوٹو شاپ کی نذر ہو گئے، اسے پتہ ہے کہ ان کا بیانیہ اور سیاست دفن ہو گئی ہے، اب صرف یہ نوٹنکی کر رہے ہیں کہ انہیں ٹیریان، فارن فنڈنگ اور توشہ خانہ میں جواب نہ دینا پڑ جائے۔ عمران خان نے لسبیلہ ہیلی کاپٹر حادثہ پر مہم چلائی، ان کی تمام سازشیں ناکام ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اس وقت ہیومن رائٹس کی خلاف ورزیاں کیوں یاد نہیں آئیں جب وہ دوسروں کی بہنوں اور بیٹیوں کو گھسیٹ کر جیلوں میں ڈالتا تھا، طیبہ گل کو اغوا کر کے وزیراعظم ہاﺅس میں رکھا اور چیئرمین نیب کو ویڈیو دکھا کر سیاسی مخالفین پر جھوٹے مقدمات بنائے۔ ہیومن رائٹس کی ہی رپورٹ ہے کہ تاریخ کی بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عمران خان کے دور میں ہوئیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر مملکت کو خط لکھا کہ وہ اپنے آئینی منصب کا خیال رکھیں، ہیومن رائٹس کی خلاف ورزی اس وقت کیوں یاد نہیں آئی جب شہباز شریف کو دو بار جھوٹے مقدمات میں جیل بھیجا گیا، جب مسلم لیگ (ن) کی پوری قیادت کو جھوٹے مقدمات میں جیل بھیجا گیا، جب رانا ثناءاللہ پر ہیروئن کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا، عرفان صدیقی کو کرایہ کے گھر کے مقدمہ میں جیل بھیجا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میر شکیل الرحمان کو صرف اس لئے جیل بھیجا کہ میڈیا کو پیغام ملے کہ وہ اپنا منہ بند رکھے۔ ابصار عالم کو پیٹ میں گولیاں ماری گئیں، اس وقت انسانی حقوق کہاں تھے۔ انہوں نے کہا کہ صدر، پاکستان کا عہدہ ہے تحریک انصاف کا نہیں، اس فرق کو سمجھنا چاہئے۔
مریم اورنگزیب

ای پیپر-دی نیشن