خالی ہاتھ جانے والوں کو اب ایک ساتھ 3 تھیلے مفت آٹا ملے گا : شہباز شریف
راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ جن کو آٹا نہیں ملا انہیں اب یکمشت تین تھیلے آٹا ملے گا۔ کوئی اب فری آٹا کے بغیر نہیں جائے گا۔ جن کے شناختی کارڈ کے اندراج میں رکاوٹ ہوگی ان کے اندراج کے لیے الگ کاﺅنٹر ہوگا۔ بزرگ اور معذور افراد کیلئے الگ کاﺅنٹر ہیں۔ میں خود ان سے ملا ہوں، یہ مشکل کام تھا۔ چیف منسٹر پنجاب نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ دورے بھی کر رہے ہیں۔ وہ جوان ہیں، انہیں اور زیادہ دورے کرنے چاہئیں۔ مفت آٹا کی تقسیم میں کمشنر، ڈپٹی کمشنر، ڈی آئی جی راولپنڈی اور تمام درجہ بدرجہ افراد کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ مستحق افراد کو مشکلات سے بچا کر انہیں یکمشت تین تھیلے آٹا ملے گا تاکہ ان کا وقت بچے اور ان کے آنے جانے کا خرچہ نہ ہو۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار مفت آٹا فراہم کیا جا رہا ہے۔ پہلے سستا آٹا فراہم ہوتا تھا لیکن اس بار مفت آٹے کا فیصلہ ہوا جو مشکل کام تھا۔ لیکن افسران نے اس چیلنج کو احسن طور پر نبھایا ہے اور سب نے مل کر کوشش کی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کے روز راولپنڈی میں مفت آٹا کی تقسیم کے پوائنٹ کا دورہ کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر، وزیر اعظم کے مشیر احد چیمہ، کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ، ریجنل پولیس افسر راولپنڈی سید خرم علی، سی پی او سید خالد محمود ہمدانی، ڈپٹی کمشنر حسن وقار چیمہ، سابق ایم این اے ملک ابرار احمد بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے مل کر اس ملک کی تقدیر بدلنی ہے۔ دس کروڑ کے قریب افراد میں مفت آٹا تقسیم کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو بہت بڑا معاشی چیلنج درپیش ہے۔ اس صورتحال میں 10کروڑ لوگوں کو مفت آٹے کی فراہمی بہت بڑا قدم ہے۔ سیاسی قیادت، تمام اداروں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو ملک کا کھویا ہوا مقام واپس دلانے کیلئے دن رات ایک کرنا ہوگا، جو گھرانے بی آئی ایس پی میں رجسٹرڈ نہیں انہیں بھی آٹے کے تین تھیلے مفت فراہم کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے آٹے کے حصول کیلئے آنے والے شہریوں سے ان کے مسائل بھی معلوم کئے۔ بزرگوں سے حال احوال بھی پوچھا اور مفت آٹے کی فراہمی میں حائل مشکلات کا جائزہ لیا۔ وزیراعظم کو کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے مفت آٹے کی فراہمی کے انتظامات کے بارے میں بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے انتظامات کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے علاوہ دوسرے صوبوں بشمول آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کے عوام کو جو راولپنڈی میں مقیم ہیں انہیں بھی مفت آٹے کی سہولت فراہم کی جائے۔ مزید برآں وزیراعظم شہباز شریف سے بیرک ریکوڈک مائننگ کمپنی کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد کی قیادت چیف ایگزیکٹو افسر مارک برسٹوو نے کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں کان کنی، آئی ٹی، توانائی، اور مواصلات میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع ہیں۔ حکومت ملک میں سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات دینے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔ پاکستان کے کئی علاقے خصوصاً بلوچستان معدنیات سے مالا مال ہیں۔ ریکوڈک منصوبے سے متعلق حالیہ معاہدہ فریقین کیلئے فائدہ مند ہوگا۔ ریکورڈک منصوبہ بلوچستان کیلئے گیم چینجر ہوگا۔ ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ وزیراعظم نے ریکوڈک منصوبے پر عملدرآمد کیلئے پراجیکٹ سہولت ٹیم بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ منصوبے پر عملدرآمد کیلئے تمام متعلقہ محکمے ذمہ داری پوری کریں۔ وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ منصوبے پر کام کرنے والے 70 فیصد افراد کا تعلق بلوچستان سے ہے۔ ریکوڈک میں کمپنی نے کمیونٹی ڈویلپمنٹ کمیٹی کے تعاون سے سکول قائم کر دیا۔ پینے کے پانی کی فراہمی اور صحت کی سہولیات کی فراہمی پر کام جاری ہے۔ وزیراعظم نے کمپنی کو بلوچستان میں دانش سکولز کے قیام میں ملکر کام کرنے کی ترغیب دی جائے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی نے ملاقات کی ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر بات چیت کی گئی۔