قومی اسمبلی : متحدہ کا مفت آٹا فراہمی سندھ تک بڑھانے کا مطالبہ
اسلام آباد (نامہ نگار) حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ایکسپورٹ سیکٹر کے لیے بجلی سبسڈی ختم کردی گئی ہے۔ وزارت قانون کی جانب سے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں گزشتہ 5 سال سے التوا کا شکار مقدمات کی تفصیلات قومی اسمبلی میںپیش کی گئیں۔ ایوان میں رکن اسمبلی سید مصطفٰی شاہ کی جانب سے اراکین پارلیمنٹ کے استثنٰی اور استحقاق کا بل 2023 اور اسلم بھوتانی کی طرف سے پیش کردہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ اینڈ رجسٹریشن آف کوالٹی ایشورنس 2022ءاتفاق رائے سے منظور کر لیے گئے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا۔ وقفہ سولات کے دوران پارلیمانی سیکرٹری رانا ارادت شریف نے مسلم لیگ ن کے رکن شیخ فیاض الدین کے سوال پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی ہدایت پر ایکسپورٹ سیکٹر کو رعایتی قیمت پر ملنے والی بجلی اب دیگر سیکٹرز کے ریٹ ہی پر ملے گی۔ برآمدات کے شعبے کی بجلی سبسڈی ختم کرنے سے متعلق حکومتی جواب پر مولانا عبدالاکبر چترالی برس پڑے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہم آئی ایم ایف کی غلامی کی آخری حد تک گر گئے ہیں۔ کیا اب ہمیں اپنے گھر میں داخل ہونے اور اسمبلی آنے کے لیے بھی آئی ایم ایف سے پوچھنا پڑے گا۔ رکن اسمبلی وجیہہ قمر نے مطالبہ کیا کہ وزارت توانائی سمیت جن جن گریڈ 16 سے22 تک کے افسران کو مفت بجلی یونٹ ملتے ہیں وہ فوری ختم کیے جائیں اور مفت یونٹ والی رقم ایکسپورٹ سیکٹر کو دے کر ملکی آمدن بڑھائی جائے۔ وزارت قانون کی جانب سے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں گزشتہ 5 سال سے التوا کا شکار مقدمات کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کی گئیں۔ وزیرمملکت برائے قانون و انصاف شہادت اعوان نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ گزشتہ 5 سال میں 3 لاکھ 80 ہزار سے زائد مقدمات سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں زیر التوا ہیں جن میں سے سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 51 ہزار 744 ہے۔ لاہور ہائی کورٹ میں 1 لاکھ 79 ہزار 425 مقدمات زیر التوا ہیں، سندھ ہائی کورٹ میں 85 ہزار 781 اور پشاور ہائی کورٹ میں 41 ہزار 911 مقدمات التوا کا شکار ہیں۔ دستاویز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں 17 ہزار 104 جبکہ بلوچستان ہائی کورٹ میں 4 ہزار 471 مقدمات زیر التوا ہیں۔ مختلف اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے بچوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی دیکھی۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ایوان کو آگاہ کیا کہ ملک کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے اقلیتوں کے بچے گیلری میں موجود ہیں ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔ ارکا ن نے ڈسک بجا کر بچوں کا استقبال کیا۔ ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے سانحہ پشاور اور لکی مروت میں ڈی ایس پی کی شہادت کے واقعات کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ مولانا عبدالاکبر چترالی نے فاتحہ خوانی کرائی۔ مسلم عائلی قوانین ترمیمی بل 2023 ، کنٹرول آف نارکوٹکس بل2023، ٹرانسجنڈر پروٹیکشن ایکٹ میں ترمیم اور آئین کے آرٹیکل140میں ترمیم، مہاجرین سٹیٹس 2023،انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی بل2023 متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیئے گئے۔ وفاقی دارالحکومت میںکریمنل پراسیکیوشن سروس کے قیام اور ضابطہ فوجداری ترمیم کا بل ڈیفر کر دیا گیا۔ نیشنل فوڈ سکیورٹی اینیمل اینڈ پلانٹس سیفٹی اتھارٹی بل ایوان میں پیش۔ ڈپٹی سپیکر نے وزارت مواصلات کو ہدایت کی کہ موٹرویز پر بیت الخلا کی صفائی پر مامور عملہ کیلئے دھوپ اور بارش سے بچنے کیلئے شیڈز تعمیر کئے جائیں۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رکن صلاح الدین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مفت آٹا کی فراہمی کا دائرہ کار سندھ سمیت دیگر علاقوں تک بڑھایا جائے، کراچی، حیدرآباد موٹروے سے وصول کیا جانے والا ٹول ٹیکس اس شاہراہ کی مرمت پر لگایا جائے۔ ٹول ٹیکس کے بدلے عوام کو مراعات دی جائیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن کھیل داس کوہستانی نے کہا کہ پاکستان کو موجودہ درپیش معاشی بحران 2017ءمیں نواز شریف سے کی جانے والی ناانصافی کی وجہ سے ہے، ملک میں سب سے بڑا مسئلہ انصاف کی فراہمی نہ ہونا ہے، اس کے تمام کردار نواز شریف سے معافی مانگیں، نواز شریف کو انصاف ملنا چاہئے تاکہ ملک ترقی کی شاہراہ پر دوبارہ گامزن ہو سکے۔ بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس آج جمعہ کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔