جسٹس امین کی انتخابات کیس میں سماعت سے معذرت ، بنچ تحلیل
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں انتخابات کے حوالے سے سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا۔ سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں انتخابات کے حوالے سے کیس کی سماعت کیلئے چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں قائم پانچ رکنی لارجر بینچ آیا تو چیف جسٹس نے عدالت میں انا¶نس کیا کہ میرے ساتھی جج جسٹس امین الدین خان کچھ کہنا چا ہتے ہیں۔ جس کے بعد جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ بدھ کے روز از خود نوٹس نمبر چار 2022 کا فیصلہ سامنے آیا ہے جس پر میں نے بھی دستخط کئے ہیں۔ کیونکہ موجودہ پانچ رکنی بینچ اس فیصلے کے باوجود اس کیس کو چلانا چاہ رہا ہے اس لئے میں اس بینچ کی مزید کارروائی میں شامل نہیں رہ سکتا۔ لہذا اس کیس کو سننے سے معذرت کرتا ہوں۔ جس کے بعد بینچ اٹھ کر چلا گیا اور تقریباً چار گھنٹے کے بعد چار بجے کے قریب کورٹ ایسوسی ایٹ نے عدالت میں سماعت کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ جس میں کہا گیا کہ کیس کی مزید سماعت جمعہ کے روز ساڑھے گیارہ بجے ہو گی اور کیس کو اس بینچ کے سامنے مقرر کیا جائے گا جس میں جسٹس امین الدین خان شامل نہیں ہو ں گے۔ واضح رہے کہ 29 مارچ کو سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین خان نے اکثریتی فیصلہ دیا تھا جس کے مطابق سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 184(3) کے مقدمات پر کارروائی روکنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات کیس کی سماعت آج ہوگی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 4 رکنی لارجر بنچ سماعت کرے گا۔ جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال خان مندوخیل بنچ کا حصہ ہوں گے۔ مقدمہ کی سماعت ساڑھے گیارہ بجے کمرہ عدالت نمبر ایک میں ہوگی۔