عمران خان کا 10 نکاتی پروگرام پاکستان کو معاشی بحران سے نکالے گا
دبئی (طاہر منیر طاہر) متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستان تحریکِ انصاف کے کارکنان اور تحریکِ انصاف کے چاہنے والوں کی طرف سے لاہورمیں ہونے والے جلسے کوکامیاب قراردیا گیا ہے اور جلسہ کو کامیاب بنانے پر عوام الناس کو مبارک باد دی ہے- پاکستان تحریکِ انصاف، متحدہ عرب امارات کے رہنماو¿ں ملک یاسر امتیاز اعوان، شاہد خان، محمد ثقلین مہرو، عرفان افسر اعوان، چودھری جاوید اقبال،سید آصف زمان، حمیرا نسیم اور سعدیہ طارق نے کہا ہے کہ با شعور عوام ہی قوموں کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔ اپنے حق کے لیے آ واز اٹھانا ہر فرد کا قانونی حق ہے۔ عمران خان جیسا لیڈر صدیوں میں پیدا ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر اس بات کی گواہی ہے کہ قوم متحد ہو کر حالات سے نبرد آ زما ہونے کے لیے تیار ہے۔ تاریخ کے بدترین کریک ڈاو¿ن، گرفتاریوں، بندشوں اور خود ساختہ سیکورٹی الرٹ کے باوجود لاکھوں عوام نے کل جلسہ گاہ میں پہنچ کر موروثی سیاستدانوں اورانکے سہولت کاروں کےنام اپنا احتجاجی پیغام ریکارڈ کرایا۔ بچوں ،بڑوں، بزرگوں، خواتین اور ہر مکتبہ فکرکے لوگوں نے مینار پاکستان پہنچ کر حقیقی آزادی کی جدوجہد کے لیے اپنے مضبوط عزم کا ایک بار پھر اعادہ کیا اور عمران خان کو یقین دلایا کہ قوم غلامی سے چھٹکارا چاہتی ہے۔ عمران خان نے 10 نکاتی فارمولا بھی پیش کیا کہ کیسے وہ ملکی معیشت کو بہتر کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔ جبکہ موجودہ حکومت کے پاس کوئی لائحہ عمل ہی نہیں اور وہ مسلسل معیشت کو دلدل میں دھکیل رہی ہے۔جبکہ پاکستان کے مسائل کا واحد حل آئین کے مطابق انتخابات ہی ہیں- عمران خان مقدمات کی سنچری مکمل کر چکے ہیں جو 150 سے بھی تجاوز کر سکتی ہے۔ عمران خان کو دہشت گردی کے 40 مقدمات کا سامنا ہے۔ لیکن وہ مرد آہن تمام تر سخت حالات کا جوان مردی سے مقابلہ کر رہا ہے، جس پر پاکستان کے عوام اس سے خوش ہیں۔ حکمرانوں کے پاس پاکستان کی ترقی کا کوئی پلان نہیں جبکہ تحریک انصاف کے پاس پاکستان کی بحالی کا روڈ میپ موجود ہے۔ ہم خوشحال اور انصاف پسند پاکستان کے لیے عمران خان کی قیادت اور ان کے وڑن کے ساتھ کھڑے ہیں، اور جب تک ہم اپنے مقاصد حاصل نہیں کر لیتے، ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔ پی ٹی آئی کے متذکرہ رہنماو¿ں نے کہا کہ عمران خان نے عوامی طاقت کا مظاہرہ کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ آنے والے انتخابات میں پی ٹی آئی کی جیت یقینی ہے۔