پاکستان کی ذمہ بیرونی قرضے86ارب 60کروڑ ڈالر،عالمی بینک کا حصہ 21فی صد
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پاکستان کی ذمہ بیرونی قرضے86ارب 60کروڑ ڈالر ہیں جو دسمبر21میں 90ارب ڈالر سے زائد تھے ،ایکسٹرنل پبلک ڈیٹ کا 52فی صد حصہ ملٹی لیٹرل اداروں سے لیا گیا ہے جن میں عالمی بینک ،آئی ایم ایف اور اے دی بی شامل ہیں ،عالمی بینک کا ان قرضوں میں حصہ 21فی صد ہے ،آئی ایم ایف کے قرضے کا حجم7.6ارب ڈالر ہے جو قرضوں کا9فی ٓصد بنتا ہے ،ذمہ داری اور قرض حد ایکٹ کے تحت ملکی قرض پرپالیسی رپورٹ پارلیمنٹ میں جمع کرادی گئی۔رپورٹ کے مطابق جون 2021 تا ستمبر 2022 تک پاکستان کا قرض 28 فیصد اضافے کے سے 11.3 ٹریلین روپے بڑھا جو ستمبر 2021 تک 51.1 ٹریلین روپے ہوگیا۔رپورٹ کے مطابق جون 2021کے آخر تک ملکی قرض 39.87 ٹریلین روپے تھا اور جون 2022کے آخر تک پاکستان کا قرض 49.19 ٹریلین روپے ہو گیا، جون 2021 تک پاکستان کا قرض جی ڈی پی کے 71.5 فیصد سے بڑھ کر 73.5 فیصد ہوگیا، جون 2021 تک ہر پاکستانی ایک لاکھ 75 ہزار 625 روپے کا مقروض ہوگیا اور ستمبر 2022 میں ہر پاکستانی 2 لاکھ25 ہزار 247 روپے کا مقروض ہو گیا۔رپورٹ کے مطابق قومی قرض بڑھنیکی وجوہات روپیکی قدر میں کمی، مہنگائی اور شرح سود کا بڑھنا ہے۔