• news

چیف جسٹس، عدلیہ کا ساتھ دینگے، پی ٹی آئی کامتحدہ، جماعت اسلامی، وحدت المسلمین دیگر جماعتوں سے رابطہ

لاہور (خبر نگار+نیوزرپورٹر+خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے آئین کی پاسدای اور جمہوریت کی بقاء اور تسلسل کیلئے مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ایم کیو ایم پاکستان سے رابطہ کیا ہے، انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت آئین پر حملہ کر رہی ہے اور ہم آئین پر عمل چاہتے ہیں،آئین پر عمل نہ کیا گیا تو ملک کو بہت نقصان ہو گا۔ مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ کیس کی سماعت کیلئے فل کورٹ بنائیں، چیف جسٹس پاکستان نے رولز اور قوانین کے تحت تین رکنی بنچ بنایا، بیرسٹر علی ظفر نے عدالت میں پی ٹی آئی کا نقطہ نظر پیش کر دیا ہے۔ آئین کے دفاع کیلئے وکلاء اور ججز کے ساتھ کھڑے ہیں۔ عمران خان ایک بار پھر اصولی لڑائی لڑنے نکلے ہیں، آج کراچی میں  جی ڈی اے کی قیادت سے ملاقات کروں گا۔ پی پی پی ہمیشہ آئین کی بات کرتی تھی اب خاموش کیوں ہے؟ ہمیں کیسز اور عدالتوں میں الجھا کر انتخابی مہم سے روکنے کی کوشش ہورہی ہے لیکن پھر بھی ہمارے حوصلے بلند ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی کی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نواز شریف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہ ماننے کا بیان خطرناک ہے۔ حکومت آئین پر حملہ آور ہے‘ آئین پر عمل نہ کیا گیا تو ملک کو بہت نقصان ہو گا۔ پی ٹی آئی چیف جسٹس اور عدلیہ کا ساتھ دے گی۔ اسد عمر اور سینیٹر اعجاز احمد چودھری نے منصورہ میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران ملکی سیاسی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے مابین روابط کا تسلسل آئندہ بھی برقرار رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ سیاسی رہنماؤں نے اس پر بھی مکمل اتفاق کیا کہ موجودہ گھمبیر سیاسی بحران سے نکلنے کا واحد راستہ پاکستان کا متفقہ آئین اور جمہوری نظام ہے۔ دوسری جانب عمران خان کی ہدایت پر پرویزالٰہی نے کنوینئر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان خالد مقبول صدیقی، سینئر رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال، ڈاکٹر وسیم اختر،  ڈاکٹر طاہر القادری کے صاحبزادے ڈاکٹر حسن محی الدین، سیکرٹری جنرل پی اے ٹی خرم نواز گنڈاپور اور امیر مرکزی جماعت اہل حدیث پاکستان علامہ زبیر احمد ظہیر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور آئین کی بالادستی سمیت موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو اور مشاورت کی۔ پرویزالٰہی سے مختلف سیاسی رہنمائوں نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات کرنے والوں میں سابق صوبائی وزراء میاں محمود الرشید، راجہ محمد بشارت اور سابق ایم پی اے عبداللہ یوسف شامل تھے۔ پرویزالٰہی نے کہا کہ فل کورٹ کا راگ صرف الیکشن سے بچنے کیلئے الاپا جا رہا ہے، عدالتوں سے مفرور نواز شریف کی جانب سے فل کورٹ کا مطالبہ مضحکہ خیز ہے، جھوٹ بول کر جیل سے فرار ہونے والا کس منہ سے عدلیہ کو بھاشن دے رہا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن