بھٹو کے نواسے نے بھٹو کے آئین پر حملے کا فیصلہ کرلیا : شاہ محمود قریشی
کراچی (کامرس رپورٹر) پاکستان تحریکِ انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھٹو کے نواسے نے بھٹو کے آئین پر حملے کا فیصلہ کر لیا ہے، جو آئین بھٹو نے بنایا وہ زرداریوں نے برباد کر دیا،ہماری متفقہ رائے ہے مسلم لیگ ن نے آئین پر حملے کا فیصلہ کیا ہے، ن لیگ نے سپریم کورٹ کو دباﺅ میں لانے کا فیصلہ کیا ہے،ایک طرف کہتے ہیں کہ اسمبلیوں میں آ کر کردار ادا کرو، دوسری جانب اسپیکر ہماری راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں، ہم ان کی چال میں نہیں پھنسیں گے ۔ انصاف ہاﺅس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ شہباز شریف اسمبلی کے فلور پر کہتے ہیں کہ تبادلہ خیال کرنا چاہیے اور مذاکرات کے ذریعے ملک کو اس سیاسی کشمکش سے آزاد کرنا چاہیے لیکن گزشتہ روز کے اعلامیے میں کہا گیا کہ اب عمران خان یا پی ٹی آئی سے کوئی گفتگو نہیں ہوگی، یہ بالکل متضاد بات کی گئی ہے۔انہوںنے کہاکہ ایک طرف کہتے ہیں کہ اسمبلیوں میں آ کر کردار ادا کرو اور دوسری طرف جب ہم اپنے مقصد کے حصول یعنی نئے انتخابات کے حصول کی کوشش میں قومی اسمبلی میں جانے پر آمادگی کا اظہار کرتے ہیں تو پیپلزپارٹی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف جو آئے دن دعوت دیا کرتے تھے وہ اب راستے میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں، اس حوالے سے ہائی کورٹ میں مقدمہ چل رہا ہے۔انہوں نے کہ 6 اپریل کی تاریخ ہے، امید ہے کہ ہارئی کورٹ فیصلہ فرمائے گی، جیسا الیکشن کمیشن کا نوٹی فکیشن مستر د ہوا، میں سمجھتا ہوں کہا اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی واضح پیغام جائے گا اور تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی میں جا کر اپنا کردار ادا کرسکیں گے۔پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کا امتحان ہے کیونکہ پیر کو ایک بہت اہم کیس کی پیش رفت ہونی ہے، سپریم کورٹ نے ہماری پٹیشن پر اپنی رائے قائم کرنی ہے، ہفتے کو اٹارنی جنرل کو بلایا گیا، وہ کوئی ٹھوس جواب نہ دے سکے، الیکشن کمیشن نے جو عذر پیش کیے تھے، وسائل اور سیکیورٹی اہلکاروں کی عدم دستیابی پر ذکر ہوا، عدالت نے فیصلہ کیا کہ پیر کو سیکریٹری دفاع اور سیکریٹری خارجہ کو بلاو¿ں گا، ان سے بھی رائے لوں گا۔انہوںنے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے کہ آئین کی تشریح کا اختیار سپریم کورٹ کے پاس ہے، ہماری پٹیشن آئین کی تشریح ہے، ہم سپریم کورٹ کی خدمت میں حاضر ہوئے ہیں کہ ہماری نظر میں آئین میں کوئی ابہام نہیں ہے الیکشن سے فرار کے مختلف حیلے بہانے تلاش کیے جارہے ہیں۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ الیکشن میں تاخیر کےلئے ہر حربہ استعمال کیا گیا، تحریک انصاف کے بہت سے وکلا کی رائے میں جو قانون وہ لانا چا رہے ہیں، اسی طرح صدر مملکت نے بھی قومی اور سینیٹ سے پاس کردہ بل پر بھی رائے لے رہے ہیں کہ انہیں کیا پوزیشن لینی چاہیے۔انہوںنے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ وہ آئینی ترمیم کے بغیر ممکن نہیں ہے، آئینی ترمیم کے ذریعے شائد سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کرسکو تاہم آئینی ترمیم کے بغیر یہ ممکن نہیں ہے، مت بھولیے کہ پاکستان کے آئین کے مطابق مقننہ کا اپنا کردار ہے، ایگزیکٹیو کا اپنا کردار ہے اور عدلیہ کا اپنا مقام ہے، آزاد عدلیہ کے بغیر خودمختار جمہوریت ہو ہی نہیں سکتی۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج اسی ادارے پر حملہ کیا جا رہا اور 1997 کی تاریخ دہرانے کی کوشش کی جارہی ہے، اس کے برعکس آج پاکستان کی سیاسی جماعتوں کو فیصلہ کرنا ہوگا، وہ جماعتیں جو آئین کے ساتھ کھڑی ہوں گی ان کو ایک طرف صف آرا ہونا ہوگا، وہ جماعتیں جو آئین سے منہ موڑنا چاہتی ہیں، انہیں اپنے ارادوں کا کھل کر اظہار کرنا ہوگا، خاموشی سے کام نہیں چلے گا۔انہوںنے کہاکہ پیپلزپارٹی نے جو مصلحتاً خاموشی اختیار کی ہے، یہ ناکافی ہے، یا پیپلز پارٹی آئین کے ساتھ کھڑی ہو یا پیپلزپارٹی آئین کو ایبروگیٹ کرنے کا اعلان کردے، آدھا تیتر، آدھا بٹیر نہیں ہوسکتا۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ دوسرا امتحان قانونی برادری کا ہے، میں پاکستان کے وکلا کو خراج تحسین پیش کرنا چاہوں گا، جب بھی آئین پر ضرب لگانے کی کوشش کی گئی، ہمارے وکلا نے اپنے سیاسی دھڑے بندیوں سے بالاتر ہو کر آئین کے محافظ ہے، ان سے اپیل ہے کہ وہ ایک مرتبہ پھر تاریخی کردار ادا کریں۔انہوںنے کاہکہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی آئین کے ساتھ کھڑی ہوگی اور آئین کا دفاع کرے گی۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ (حکومت) وہ کررہے ہیں جو اس ملک کے ساتھ ماضی میں نہیں ہوا، اور جو انہوں نے گزشتہ روز فیصلہ کیا ہے کہ یہ اتنی بڑی تاریخی غلطی ہوگی جس کا ازالہ مشکل ہو جائے گا۔اس موقع پر سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل،تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی ، کراچی کے صدر آفتاب صدیقی سمیت دیگربھی موجود تھے
شاہ محمود