بلوچستان: بارش سے سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ، کئی گاڑیاں پھنس گئیں، بل بہہ گیا، ایک شخص جاں بحق
کوئٹہ (آئی این پی+ نیٹ نیوز) بلوچستان میں بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں متاثرہ سڑکوں پر ٹریفک معطل ہوگئی جبکہ کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ژوب تا ڈی آئی خان روڈ پر دانہ سر اور مانیخوا کے درمیان بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ٹریفک کا نظام معطل ہوگیا جبکہ ضلعی انتظامیہ روڈ کی بحالی کے کام میں مصروف ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق کئی کلومیٹر کے علاقے میں بڑی تعداد میں مسافر بسیں اور چھوٹی گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔ علاقے سے متعدد ریسکیو کالز موصول ہونے پر کوئیک رسپانس دیا گیا ہے۔ پی ڈی ایم اے حکام کا کہنا ہے کہ ایم ای آر سی بادینزئی اور مانیخوا رسپانس ٹیمیں متاثرہ مقام پر روانہ کر دی گئی ہیں اور اسلام آباد، پشاور، سوات سے مسافر ٹرانسپورٹ کو خیبر پی کے کی حدود میں روک دیا گیا ہے۔ ریسکیو آپریشن مکمل ہونے تک کے پی اور بلوچستان کے درمیان ٹریفک کو معطل کر دیا گیا ہے۔ چمن میں کوہِ سلیمان رینج میں موسلادھار اور طوفانی بارش ہوئی ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق کوہِ سلیمان رینج میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے سرحدی پہاڑوں پر بھی طوفانی بارش سے دونوں صوبوں کے بارڈر ایریاز میں سیلابی صورتِ حال ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق ژوب ڈی آئی خان قومی شاہراہ پر دھانا سر اور مانیخوا میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ اسلام آباد‘ پشاور اور سوات سے آنے والی گاڑیوں کو خیرب پی کے کی حدود میں روک دیا گیا ہے۔ بلوچستان سے اسلام آباد اور خیبر پی کے جانے والی گاڑیوں کو بھی ژوب اور شیرانی میں روک دیا گیا ہے۔ گوادر میں آسانی بجلی گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا جبکہ دریائے بولان پر بنا عارضی پل پانی کے ریلے میں بہہ جانے سے صوبے اور سندھ کے درمیان ٹریفک معطل ہو گیا ژوب‘ لورالائی‘ پشین‘ چمن‘ قلعہ عبداللہ‘ ٹوبہ اچکزئی‘ زیارت‘ دکی‘قلعہ سیف اللہ‘ قلات‘ مستونگ‘ خضدار‘ سبی‘ بولان‘ لسبیلہ‘ نصیر آباد‘ کھچی‘ دالنبدین‘ تفتان‘ نوشکی‘ گوادر اور مکران ڈویژن کے کئی حصوں میں طوفانی بارش نے تباہی مچا دی۔ دھانہ سر کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ سے بلوچستان کے پی کے شاہراہ کا بڑا حصہ متاثر ہونے سے ٹریفک معطل ہو گئی۔ تاہم وزیر مواصلات اسعد محمود کی ہدایت پر سڑک سے پہاڑی تودے کا مسلبہ اٹھانے کا کام تیز ک ردیا گیا۔ ترجمان ایچ ایچ اے کے مطابق سیکرٹری مواصلات و چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی کیپٹن (ر)محمد خرم آغا بلوچستان‘ کے پی کے میں این ایچ اے فیلڈ افسروں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ جی ایم نارتھ آغا عنایت اللہ نے کہا کہ روڈ سے ملبہ اٹھانے کیلئے عملہ اور مشینری فعال ہے جبکہ مزید ہیوی مشینری ژوب اور کوئٹہ سے منگوائی جا چکی ہے۔ روڈ کو ہلکی ٹریفک کیلئے شام تک کھول دیا جائے گا۔ جی ایم آغا عنایت اللہ نے کہا کہ روڈ کو 24-30 گھنٹے میں مکمل بحال کر دیا جائے گا۔