اداروں میں تصادم ملکی سلامتی کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے:سیدمحفوظ مشہدی
لاہور (خصوصی نامہ نگار ) جمعیت علمائے پاکستان( سواد اعظم) کے مرکزی صدر پیر سید محمد محفوظ مشہدی نے کہا ہے کہ اداروں کے درمیان تصادم ملکی سلامتی کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ آئین اور قانون کو مقدم رکھنے کے ساتھ پارلیمنٹ کی بالا دستی کو بھی قبول کیا جائے۔ اگر آئین و قانون پر عمل درآمد نہیں ہو گا،اور عدالتیں بھی متنازعہ ہو جائیں گی تو قوم کی اس سے زیادہ بدقسمتی نہیں ہوسکتی۔جے یو پی میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں کہا کہ ریاستی اداروں کا غیر جانبدار ہونا ضروری ہے۔ عدالتوں کے رویے اور فیصلوںسے کسی مخصوص جماعت کی حمایت اور دوسری کی مخالفت کا تاثر ملے تو پھر ملک کا اللہ ہی حافظ ہے۔ چیف جسٹس کو فل کورٹ بینچ بنانے کی حکومتی درخواست کو قبول کرلینا چاہیے۔وہ 3 رکنی بینچ کو اپنی انا کا مسئلہ نہ بنائیں۔ پہلے ہی ہمارے عدالتی نظام کی ساکھ کوئی زیادہ اچھی نہیں ہے۔ ترجیحی بنیادوں پر فیصلے صرف امیروں کے ہوتے ہیں۔ غریبوں کو اب بھی انصاف کے حصول کیلئے برسوں انتظار کرنا پڑتا اور نسلیں انتظار کرتی ہیں۔ دادا کی درخواست کا فیصلہ پوتے کو ملتا ہے۔