معاملہ سلجھنے کی بجائے محاذ آرائی کی طرف جانے لگا
قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت کی طرف سے جارحانہ رویہ اختیار کیا گیا۔ قومی اسمبلی میں وزیر اعظم کے خطاب سے بظاہر یہ لگتا ہے کہ معاملہ سلجھنے کی بجائے محاذ آرائی کی طرف جا رہا ہے اور اس کو سلجھانے کے لیے فی الحال کوئی نیوٹرل فورم بھی نظر نہیں آرہا ہے۔ اپنی تقریر میں جس طرح وزیر اعظم نے چیف جسٹس کے ریمارکس پر بالواسطہ طور پر ان سے سوالات اٹھائے ہیں۔ اس سے یہ لگتا ہے کہ مسلم لیگ ن اور اس کی اتحادی جماعتیں مکمل طور پر یہ فیصلہ کر چکی ہیں کہ اب کسی بھی صورت میں ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ قومی اسمبلی میں وزیر اعظم کی تقریر کے دوران اراکین نے ڈیسک بجا بجا کر انہیں داد دی۔ اراکین میں بھر پور جوش و خروش نظر آیا جو اس بات کی عکاسی کر تا ہے کہ وزیر اعظم کے موقف کے ساتھ اراکین قومی اسمبلی کی مکمل حمایت ہے۔