پاکستان میں 66 میں سے ایک بچہ آٹزم کا شکار ہے:سیکرٹری سپیشل ایجوکیشن
لاہور (نیوز رپورٹر)ورلڈ آٹزم ڈے کے حوالے سے محکمہ سپیشل ایجوکیشن کے زیر اہتمام تقریبات کا انعقاد ہوا جس میں محکمہ سپیشل ایجوکیشن کے تعلیمی اداروں میں آٹزم کے حوالے سے آگاہی لیکچرز اور سیمنارز کا اہتمام کیا گیا۔سیکرٹری سپیشل ایجوکیشن صائمہ سعید نے کہا پاکستان میں تقریبا ہر 66 میں سے ایک بچہ آٹزم کا شکار ہے۔ آٹزم سپیکٹرم ڈس-آرڈر، نیورولاجیکل اور نشوونمائی معذوری کا عارضہ ہے اس کا اثر انسان کی بات چیت و معاشرتی تعلقات پر زیادہ ہوتا ہے بچے کو گفتگو کرنے اور کسی سے تعلقات استوار کرنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔ہر سال دو اپریل کے دن آٹزم کے حوالے سے آگاہی کے طور پر منایا جاتا ہے۔صائمہ سعید نے مزید کہا سپیشل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے اداروں میں سائیکالوجسٹ اور اساتذہ اکرام آٹزم سے متاثرہ بچوں کو مفت تعلیمی و تشخیصی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ سپیشل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں آٹزم سے متاثرہ بچوں کے لیے جدید سہولیات سے آراستہ یونٹس قائم کیے جا رہے ہیں۔اس موقع پر ڈی جی سپیشل ایجوکیشن میڈم نبیلہ عرفان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ محکمہ خصوصی تعلیم تمام خصوصی بچوں بالخصوص آٹزم کا شکار بچوں کی تعلیم و تربیت اور بحالی کے حوالے سے خاطر خواہ اقدامات کر رہا ہے تاکہ خصوصی افراد کو قومی دھارے میں شامل کیا جا سکے۔