پاکستانی بچوں سے زیادتی میں ملوث، برطانوی وزیر داخلہ کا الزام، بیان پر تنقید
لندن (نوائے وقت رپورٹ) بھارتی نژاد برطانوی وزیر داخلہ سویلا بریورمین نے الزام عائد کیا برطانیہ میں مقیم پاکستانی مرد ہمارے سماج کے برخلاف فرسودہ اور گھناو¿نا انداز اپناتے ہوئے خواتین کو حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ سکائی نیوز کو انٹرویو میں بھی یہ بات بچوں کے ساتھ ہونے والے جنسی استحصال سے نمٹنے کے منصوبوں پر بات کرتے ہوئے کہی۔ سویلا بریورمین نے کہا پاکستانی نژاد مرد برطانوی ثقافتی اقدار کو پامال کرتے ہیں اور ان کے رویے برطانیہ کی سماجی روایات سے متصادم ہیں۔ بریورمین نے ہوم آفس کے بجائے رودرہم کی رپورٹس کی طرف اشارہ کیا جس میں نابالغ بچیوں اور لڑکیوں کی عصمت دری اور جنسی استحصال پر 5 پاکستانی مردوں کو مجرم قرار دیا گیا تھا۔ برطانوی وزیر داخلہ کے متنازعہ بیان پر ان کی جماعت کے اندر اور باہر سے کڑی تنقید بھی کی جا رہی ہے۔ ویسٹ یارکشائر کی میئر ٹریسی بریبن نے سویلا بریورمین کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ زمینی حقائق کچھ اور ہیں۔ ممتاز تجزیہ کار مہدی حسن نے کہا کہ سوئیلابریورمین کنزرویٹو پارٹی کی تاریخ میں سب سے متعصب اور نفرت انگیز سیاستدان ہیں۔ سابق چیف پراسیکیوٹر نذیر افضل نے کہا کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کی اپنی رپورٹ کے مطابق 84 فیصد جنسی زیادتی کے مجرم سفید فارم ہوتے ہیں۔