نظریہ ضرورت دفن ، سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین کی فتح ، پی ٹی آئی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) پنجاب میں الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر حکومت نے عدالتی فیصلہ نہیں مانا تو ان کا حال یوسف رضا گیلانی جیسا ہوگا۔ حکومت نے دبا¶ ڈالا، دھمکیاں دیں، اعلیٰ عدلیہ کو تقسیم کرنے کی کوشش کی۔ عمران خان نے کہا ہے مریم نواز ان کی ٹیم کی 12 ویں کھلاڑی ہیں۔ مریم نواز اپنے بیانات سے اپنی جماعت کیلئے مشکلات پیدا کرتی ہیں۔ عدالت نے نظریہ ضرورت کو دفن کر دیا۔ سازشی قوتوں کو زندہ درگور کر دیا۔ نظریہ ضرورت کے پیروکاروں کو شکست ہو گئی۔ آئینی اور غیر آئینی قوتوں کے درمیان لکیر واضح ہو گئی ہے۔ وہ عمران خان کے نمائندے کی حیثیت سے شفاف انتخابات کیلئے سب کو بات چیت کی دعوت دیتے ہیں۔ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے پر عملدرآمد کرنا سب کی ذمہ داری ہے، انتخابات کےلئے 10اپریل کو وفاقی حکومت الیکشن کمشن کو 20ارب فراہم کرے، اگر تاخیر کی گئی تو الیکشن کمشن عدالت کے پاس جائے گا، الیکشن کمشن کی جانب سے انتخابات غیر آئینی طورپر 13دن تاخیر کا شکار رہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے دیئے گئے فیصلے کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ شاہ محمود نے کہا کہ پاکستانی قوم کو فخر ہے کہ آئین اور ضمیر سے فیصلے کرنے والے زندہ ہیں، ملک بھر کے کالے کوٹ والے وکلاء کو آئین کی بالادستی کیلئے نکلنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ ہماری الیکشن کمشن سے گزارش ہوگی کہ آج تو آزاد ہوگئے ہیں اور چیف الیکشن کمشنر کو مبارکباد دیتا ہوں کہ اب آپ کے ہاتھ بندھے ہوئے نہیں ہیں، تمام سیاسی جماعتیں ایسا ماحول پیدا کریں جس سے صاف اور شفاف انتخابات ممکن ہو سکیں۔ تحریک انصاف کی تمام کارکنوں اور تنظیموں کو کہتا ہوں ملک بھر میں پھیل جائیں اور الیکشن کی تیاری کریں، تحریک انصاف کے ورکرز تیار ہو جاو¿ آپ نے عمران خان کو دوسری بار وزیراعظم بنانا ہے، پنجاب اور پورے پاکستان میں عمران خان کی حکومت ہوگی، بھٹو کا نواسہ آج مارشل لاء کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ عدالت کے فیصلے سے پوری قوم کو بڑی خوشخبری ملی ہے۔ چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین پاکستان کی فتح ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے سپریم کورٹ، آئین اور جمہوریت کو بچا لیا ہے۔ چیف جسٹس نے اپنا نام تاریخ میں رقم کر لیا ہے اور آج سپریم کورٹ نے نظریہ ضرورت کو دفن کر دیا ہے۔ چیف جسٹس نے آئین کے محافظ ہونے کا حق ادا کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ سے پوری دنیا میں ہماری عدلیہ کا وقار بلند ہوا ہے۔ آج پاکستان کے اندر ہی نہیں پاکستان سے باہر بھی خوشیاں منائی جا رہی ہیں۔ حکومت نے چیف جسٹس کے خلاف کوئی ایڈوانچر کرنے کی کوشش کی تو قوم اس کا منہ توڑ جواب دے گی۔ فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد نہیں کرسکتی ، صرف نظرثانی کی اپیل کرسکتی ہے، سپریم کورٹ ہی اپنا فیصلہ تبدیل کرنے کی مجاز ہے، کابینہ اسے تبدیل نہیں کرسکتی۔ شہباز شریف کو چاہیے کہ سیاسی سمجھ بوجھ والے مشیروں سے مشورہ کریں ، آج آئین کی فتح ہوئی ہے، الیکشن نوے دن میں ہی ہوگا۔ فواد چودھری نے کہا کہ وفاقی کابینہ کا فیصلہ مسترد کرنا غلطی ہے۔ پوری امید ہے کہ شہباز شریف فیصلے پر عملدرآمد کرائیں گے ، آئین میں لکھا ہے کہ 90دن میں الیکشن ہونے ہیں، حکومت الیکشن سے بھاگنے کی طریقے ڈھونڈ رہی ہے ، ملک میں ایک حالت میں الیکشن نہیں کرسکتے جب مارشل لا ہو، عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا حق حاصل ہے، آپ ہمارے ساتھ بیٹھیں اور قومی الیکشن کی بات کریں۔ کابینہ کے پاس فیصلے پر عملدرآمد کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ آئین سے انحراف کی کوشش نظریہ ضرورت مسترد، پاکستان زندہ باد۔ شیریں مزاری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آج ایک بار پھر آئین کی توثیق کی ہے۔ زلفی بخاری نے کہا کہ آئین کی فتح پاکستان کی فتح، پوری قوم کو مبارک ہو۔ فرخ حبیب نے کہا کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے انتخابات کے حوالے سے آئین کی بالادستی قائم کی ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے عوام کے دل جیت لیے۔ حماد اظہر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آئین کو بحال کر دیا اور جمہوریت کو بچا لیا۔ علی نواز اعوان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے آئین و قانون کی فتح ہوئی جبکہ سازشی نظریات دم توڑ گئے۔