صدر مملکت بل کی منظوری دینگے، ورنہ فیصلہ مشترکہ اجلاس میں ہوگا
عترت جعفری
سپریم کورٹ آف پاکستان کے سہ رکنی بنچ نے پنجاب میں 14مئی کو الیکشن کرانے کو فیصلہ دیا ہے اور جیسا کہ پنڈتوں بے خیال ظاہر کیا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ملک میں مزید سیاسی ہلچل کا باعث بنے گا اور ویسا ہی ہواہے ظاہر ہے کہ پی ٹی آئی کے رہنما عمران خان نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور اسے قوم کی فتحقرار ہے اور جشن مناینے کا علا ن کیا ہے ، ، مگر اس فیصلے سے حکومت تھا بہت مشکل میں گرفتار ہو گئی ہے، ملک ہیں جو معاشی حالات ہیں وہ ملک کے ہر طرح کی ہم آہنگی کا تقاضہ کر رہے ہیںمگر بد قسمتی سے معاملات میں بگاڑ بڑھتا ہی چلا جا رہا ہے ،اور بے جا تبصروں ،خدشات اور شکوک اناس میں اضافہ کا باعث بن رہے ہیں ،ایم ایف کے ساتھ ابھی تک معاہدہ نہیں ہو پا رہا ،اور بعض ممالک کی طرف سے تاوحال فنانسنگ کی یقین دہانی نہیں کے باعث ہی آئی ایم ایف کی جانب سے معاہدہ کا علان نہین ہو سکا ہے جس کی وجہ سے ڈالر کا ریٹ بڑھ رہا ہے اور سٹیٹ بینک نے شرح سود بڑھا دی ہے ،ملک میں مہنگائی مزید بڑھے گی ،اس طرھ کے حالات میں تو سب کو سر جوڑ کر بتٹھنا ہوتا ہے مگر ہمارے ہاں سر پھٹول ہی مزاج بن چکا ہے ،سپریم کورٹ کی طرف سے، فیصلہ کے اعلان سے قبل اور اس کے بعد اقتدار کے ایوانوں میں جو سرگرمی دیکھنے میں آئی ہے وہ اسے سنجیدہ حلقے تشویش کی نظر سے دیکھ رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے بینچ کی تشکیل اختیار اور متعدد امور پر اہم قانونی نکات کو اٹھایا گیا ہے۔ کابینہ میں سپریم کورٹ کے فیصلہ پر غور کیا گیا، کابینہ کا جو موقف سامنے آیا ہے اس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے فیصلے کو قبول نہیں کرے گی۔ یہ امر دلچسپی سے خالی نہیں ہے قومی اسمبلی اور سینیٹ نے سپریم کورٹ میں بینچ کی تشکیل کے حوالے سے پہلے ہی قانون میں اہم تبدیلیاں کر لی تھیں جس کے لئے یہ بل قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور ہو چکا ہے اور اس وقت توثیق کے لیے صدر مملکت کے پاس موجود ہے صدر مملکت اگر اس کی توثیق کر دیتے ہیں تو سپریم کورٹ اس پر عمل کرنے کی پابند ہوگی۔ تاہم اگربل کو واپس پارلیمنٹ کو بھیج دیتے ہیں تو پھر حکومت کے پاس اس کے سوا کوئی آپشن نہیں ہوگا کہ وہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اس بل کو پیش کرے۔ مشترکہ اجلاس کی منظوری حاصل کریں ۔پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پہلے ہی دس اپریل کو طلب کر رکھا ہے ، جس میں مجوزہ بل کی منظوری بھی متوقع ہے۔ وزیراعظم قومی اسمبلی سے خطاب میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے فیصلے پر اپنا واضح رد عمل دے چکے ہیں۔ انہوں نے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو شہیدکے حوالے سے سپریم کورٹ میں زیر سماعت ریفرنس کا معاملہ بھی اٹھایا ، دراصل وہ یہ کہنا چاہ رہے تھے کہ سپریم کورٹ میں اور بھی اہم معاملات و ایشوز برس ہابرس سے زیر غور ہیں مگر ان پر کوئی توجہ دی جاتی ہے نہ فیصلہ صادر کیا جاتا ہے۔
قومی اسمبلی میںوزیر اعظم کے خطاب کے ساتھ ساتھ بھٹو شہید کی برسی پر بلاول بھٹو زرداری نے بھی گزشتہ روز کراچی میں خطاب کرتے ہوئے اس ریفرنس کاا یشو اٹھایا جو بارہ برس سے زیر سماعت ہے ۔بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں حالیہ دنوں میں سیاسی معاملات میں محاذ آرائی کے نتیجے میں ملک میں جمہوریت کو درپیش خطرات کے بارے خبردار کیاہے۔ سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر گزشتہ روز ملک بھر میں تقریبات ہوئیں جن میں ذولفقار علی بھٹو شہیدکو خراج عقیدت پیش کیا گیا ، بھٹو شہید کو1973کے آئین کے بانی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔
دریں اثنائسابق وزیر اعظم میاں نواز شریف عمرہ کے لئے سعودی عرب جانے والے ہیں،اور باخبر حلقے ان کی ملک واپسی کے بارے میں امکانات پر بات کر رہے ہیں،جلد ہی اس بارے میں حتمی اعلا ن متوقع ہے۔
ملک میں گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب، بڑھتی ہوئی مہنگائی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور جاری زرمبادلہ کے بحران کے تناظر میں ایشائی ترقیاتی بینک نے رپورٹ جاری کی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال میں اقتصادی نمو نمایاں طور پر سست روی کا شکار ہوگی،ایشین ڈویلپمنٹ آؤٹ لک اپریل 2023 کے مطابق پاکستان کی مجموعی جی ڈی پی کی نمو مالی سال 2023 میں 0.6 فیصد رہنے کا امکان ہے جو گزشتہ مالی سال کے 6 فیصد سے کم تھی ۔ صنعتی ترقی میں کمی جاری رہنے کی پیشین گوئی کی گئی ہے، جو مالیاتی اور مالیاتی سختی، مقامی کرنسی کی نمایاں گراوٹ، اور تیل اور بجلی کی بلند قیمتوں کے باعث ہے مالیاتی خسارہ مالی سال 2023 میں جی ڈی پی کے 6.9 فیصد کے برابر تھوڑا سا کم ہونے کا امکان ہے۔ اگر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا پروگرام ٹریک پر رہتا ہے، تو ممکنہ طور پر درمیانی مدت میں خسارہ میں کمی آ ئے گی۔عالمی بینک نے بھی رپورٹ میں پاکستان کی سست معاشی شرح نمو، بلند مہنگائی کی نشاندہی کی ہے۔ موجودہ مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو صرف 0.4 فیصد رہنے کا امکان ہے، جون تک مہنگائی 29.5 فیصد کی بلند سطح پر رہے گی۔