• news

اسرائیل کا مسجد اقصیٰ پر پھر حملہ ، لبنان نے 100 راکٹ برسادیئے 


اسلام آباد غزہ قاہرہ (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی+ این این آئی) اسرائیل نے دوسرے روز پھر مسجد الاقصیٰ پر حملہ کیا اور نمازیوں پر وحشیانہ تشدد کیا جس سے متعدد نمازی زخمی ہو گئے۔ اقوام متحدہ اور عرب لیگ نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے۔ دوسری طرف قومی اسمبلی میں قرارداد منظور ہوئی ہے جس میں اسرائیلی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اسی دہشتگردی کو رکوانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تفصیل کے مطابق اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس میں مسلسل دوسری رات مسجد اقصی پر حملہ کر کے درجنوں نمازیوں کوعبادت سے روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا ۔سٹن گرنیڈ اور ربڑ کی گولیاں فائر کیں،اسلامی وقف کی طرف سے رات بھر دی جانے والی اذانوں کے جواب میں مزید فلسطینی شہری مسجد میں جمع تھے۔ العربیہ نیوز کے مطابق اسرائیلی پولیس نے مسلسل تیسری رات مسجد اقصیٰ میں داخل ہوکر نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور نمازِ فجر کی ادائیگی کے لیے آنے والے 40 سال سے کم عمر افراد کو مسجد میں داخل ہونے سے روک دیا۔ دو روز قبل مسجد اقصیٰ سے حراست میں لیے گئے 300 سے زائد نمازیوں کو بھی رہا نہیں کیا گیا۔تین روز سے جاری اسرائیلی پولیس کی اس جارحیت اور بربریت پر امریکہ سمیت عالمی رہنماﺅں اور اداروں نے کڑی تنقید کرتے ہوئے اسرائیلی حکومت سے مذہبی آزادی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔اقوام متحدہ کی مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد الاقصی پر اسرائیلی فورسز کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی اور فلسطینی حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے پرتشدد کارروائی کے بعد تحمل کا مظاہرہ کریں۔ اقوام متحدہ کے سپیشل کوآرڈینیٹر ٹور وینس لینڈ نے کہاکہ ان کے لیے مسجد الاقصی کے اندر تشدد کے مناظر خوفناک ( he was appalled ) ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے لیے اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں فلسطینیوں پر تشدد اور بڑی تعداد میں گرفتاریاں پریشان کن ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصی میں حملوں کے خلاف عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں منعقد ہوا ہے۔ اجلاس میں رمضان المبارک میں اسرائیل کے مسجدِ اقصی پر حملے اور اس کی حرمت کو پامال کرنے کی شدید مذمت کی گئی۔اجلاس کے حوالے سے عرب لیگ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مسجدِ اقصی میں اسرائیلی فوجی کا اقدام انسانی اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ اس کیخلاف سفارتی مہم چلائیں گے۔ ادھر عرب میڈیا کے مطابق لبنانی سرزمین سے 100 کے قریب میزائل شمالی اسرائیلی علاقے میں داغے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ راکٹوں کا ہدف مغربی الجلیل میں یہودی بستیاں تھیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق راکٹوں کے ٹکڑے لگنے سے دو اسرائیلی شہری زخمی ہوئے جبکہ صیہونی فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے جنوبی لبنان کے علاقوں پر گولہ باری کی ہے۔ ادھرمیڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کے اردگرد ہونے والے تشدد پر تشویش ہے۔ اسرائیلی حکومت کو اپنے نقطہ نظر کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس وقت اسرائیل میں جوہو رہا ہے‘ اس پر افسوس۔ اسرائیلی حکومت کی اشتعال انگیز بیان بازی پر بہت تشویش ہے اور وہاں عدالتی اصلاحات کے بارے میں بھی فکر مند ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن