بظاہر لگ رہا ہے نگران حکومت کا جانے کا کوئی ارادہ نہیں : ہائیکورٹ
لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ نے لاہور ماسٹر پلان 2050ءکی منظوری کے لئے بین الاقوامی اور مقامی کنسلٹنٹ کی خدمات کے لئے ٹینڈر جاری کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے سماعت 13 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔ جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔ عدالت نے 2016 کے ماسٹر پلان پر کام کرنے کی اجازت دے دی۔ عدالت نے ماسٹر پلان 2050 کا نوٹیفکیشن معطل کرنے کے حکم میں توسیع کردی۔ ایل ڈی اے نے ماسٹر پلان 2050 میں خود مختار کنسلٹنٹ نظر ثانی پر آمادگی ظاہر کی اور وکیل نے بتایا کہ ماسٹر پلان 2050 میں نظر ثانی پر ایل ڈی اے کو کوئی اعتراض نہیں۔ عدالت نے باور کرایا کہ اگر آپ کو کوئی اعتراض نہیں کنسلٹنٹ کی خدمات کے لئے ٹینڈر طلب کرلیں۔ ایل ڈی اے جو اچھے کام کرتا ہے وہ پیچھے چلے جاتے ہیں۔ پلان کو ختم کرنے کا کوئی نہیں کررہا ہے۔ ایل ڈی اے کو موسمیاتی تبدیلیوں پر موجودہ حالات کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ ایل ڈی اے کے وکیل نے استدعا کی کہ دو ماہ سے کام رکے ہوئے ہیں، نگران حکومت کی زیرصدارت اجلاس میں منظوری کی اجازت دے دیں۔ اس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بظاہر لگ رہا ہے۔ نگران حکومت کا جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ حکومت کب جا رہی ہے؟ جس پر وکیل نے کہا کہ اس بارے میں علم نہیں۔
ماسٹر پلان