قومی اسمبلی سے پاس قرارداد کی کوئی آئینی قانونی حیثیت نہیں: شیخ رشید
اسلام آباد (وقائع نگار+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ وسابق وفاقی وزیر داخلہ شیح رشید احمد نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ جسٹس طارق جہانگیری کی عدالت میں پیش ہوئے ہیں، ان کیسز میں جن میں مجھ پر الزام ہے کہ میں نے بلاول کے خلاف غلیظ زبان استعمال کی۔ کل 5بندے تھے قومی اسمبلی میں اور اب اسمبلی قرارداد پاس کرنے جا رہی ہے۔ ان کی سیاسی ماں مری ہوئی ہے۔ عوام میں جانے کے قابل نہیں ہیں، ہم نے بھی کئی قراردادیں پیش کی تھیں، پارلیمنٹ بھی عدلیہ کے نیچے ہے، عدالت نے کہا نوے دنوں میں الیکشن کروائیں، ان کی شکلیں ہی نہیں کہ یہ عوام میں جائیں۔ غریب پر اس سے برا وقت نہیں ہو سکتا جو آج ہے۔ الیکشن شیڈول آنے کے بعد کہہ رہے ہیں ریفرنس لائیں گے، کلیجہ ہے تو لائیں تین ججوں کے خلاف ریفرنس لائیں۔ تیس دنوں کے لیے آپ فیصلہ کو ریویو کروا سکتے ہیں۔ ذرائع سے خبریں نہ چلائیں ہمت ہے تو سامنے آئیں، پوری قوم ججوں کی پشت پر کھڑی ہے۔ دس پارٹیوں کے پاس الیکشن امیدوار ہی نہیں ہے۔ 13پارٹیوں میں سے3 نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، علاوہ ازیں ایک بیان میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اسمبلی سے پاس کی ہوئی قرارداد کی کوئی قانونی، آئینی اور اخلاقی حیثیت نہیں ہے۔ اسمبلیاں بھی آئین اور قانون کے تابع ہیں۔ مریم اور نواز شریف نے پورا زور لگایا کہ تیب ججز کے خلاف ریفرنس بھیجا جائے لیکن ساری پارٹیاں آن بورڈ نہیں تھیں یا الیکشن کرانے ہونگے یا توہینِ عدالت میں گھر جانا ہو گا۔