• news

پارلیمنٹ، عدالت دست و گریبان، آئینی و سیاسی بحران شدت اختیار کر چکا: سراج الحق

لاہور ( خصوصی نامہ نگار ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ استعمار کلمہ کے نام پر بنی ریاست کے ٹکڑے کرنا چاہتا ہے، ملک کے حکمران اسی ایجنڈے کی تکمیل کی طرف چل پڑے ہیں۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی لڑائیوں سے پاکستان دنیا بھر میں مذاق بن گیا، آئینی و سیاسی بحران پوری شدت اختیار کر چکا، اندھیر نگری چوپٹ راج ہے، پارلیمنٹ اور عدالت آپس میں دست و گریبان، اسٹیبلشمنٹ، الیکشن کمیشن پر بھی انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ حکمران دہائیوں سے قوم کو دھوکا دیتے آ رہے ہیں، انھوں نے کبھی ’’روٹی، کپڑا اور مکان‘‘ اور ’’سب سے پہلے پاکستان‘‘ تو کبھی ملک کو ’’ایشین ٹائیگر‘‘ بنانے اور ’’حقیقی تبدیلی‘‘ لانے کے نعرے لگا کر عوام سے فراڈ کیا۔ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، مسائل کی وجہ وسائل کی غیرمنصفانہ تقسیم، طبقاتی نظام، استحصال، مس مینجمنٹ اور کرپشن ہے اور یہ سب نااہل قیادت کی وجہ سے ہے۔ بحران موجودہ اور سابقہ حکومتوں کے پیدا کردہ ہیں، وقت آ گیا ہے کہ ہر شخص اپنے حصے کی ذمہ داری نبھائے اور ملک کو کرپٹ نظام سے نجات دلائے۔ قوم کے پاس واحد آپشن جماعت اسلامی ہے۔ ہم قرآن کا نظام لائیں گے تو ہی خوشحالی، امن اور ترقی آئے گی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گرین ٹاؤن لاہور میں افطار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم، حلقہ لاہور کے امیر ضیاء الدین انصاری، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور صدر علما و مسائخ رابطہ ونگ میاں مقصود احمد و دیگر بھی موجود تھے۔ افطار ڈنر کے میزبان شمس الزمان نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔

ای پیپر-دی نیشن