اداروں پر بے بنیاد الزامات‘ بغاوت پر اکسانے کی دفعات‘ عمران پر نیا مقدمہ
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے)مجسٹریٹ اسلام آباد منظور احمد نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف نجی ٹی وی چینل پر تقریر میں اداروں کے بارے میں بے بنیاد الزامات لگانے، ساکھ کو نقصان پہنچانے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرادیا مجسٹریٹ نے پولیس کو بتایا کہ 19 مارچ 2023 کو میں اپنے دفتر میں ہمراہ اپنے افسران نجی ٹی وی چینل دیکھ رہا تھا جس پرعمران خان کی تقریر نشر ہورہی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک بیرونی سازش اور ایجنڈے کے تحت ریاست کو کمزور کرنا چاہتا ہے پولیس نے ایف آئی آر نمبر 255/23 زیر دفعات 500. 505. 138 درج کر لی ہے جس کے مطابق میجسٹریٹ نے کہا کہ اسی طرح اپنی خطاب کے ایک اور حصے میں کہا کہ "یہ جو Dirty Hary جو کہ میں کہتا ہوں یہ اپنے ادارے کو بدنام کر رہا ہے یہ ایک ایسا آدمی ہے جو کہ غیر متوازن ہے یہ نارمل آدمی نہیں ہے یہ حیوان ہے "۔ اس سے قبل بھی مورخہ 4 نومبر 2022 کو عمران خان نے اپنی تقریر میں پاک فوج کے مذکورہ افسر کے خلاف استعارہ کا استعمال کرتے ہوئے کہا " میجر جنرل فیصل کیوں؟ فیصل اس لیے مل گیا ایک تو Dirty Harry یہ اوپر وعدہ کر کے آیا تھا کہ فکر نہ کرو میں ان کو ٹھیک کرتا ہوں آپ میرے پہ چھوڑ دیں میں اس پارٹی کو ٹھکانے لگا تا ہوں "۔2022-11-10 کو اپنی ایک تقریر میں کہا کہ " مجھے پتہ ہے کہ جب سے جنرل فیصل آیا ہے ساتھ اس کے فہیم آیا ہے تب سے ہمیں دہشتگردوں کی طرح انہوں نے ہمارے اوپر ظلم کیا۔ انہوں نے" آرمی چیف جنرل عاصم منیر ،ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹنٹ جنرل ندیم انجم اور میجر جنرل فیصل نصیر کے خلاف غلیظ اور گھٹیا زبان استعمال کی اور ان کے اہلخانہ کو ڈرایا اور دھمکایا ہے مزید براں سرگرم انتہا پسندوں کو اکسا کر اعلی فوجی افسران اور انکے اہل خانہ کی زندگیوں کے لئے مستقل خطرہ پیدا کر دیا ہے عمران خان نے پاک فوج کے اعلی افسران کے خلاف بے بنیاد الزامات لگا کر پاک فوج کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے جس کی وجہ سے غیر ملکی ایجنسیوں نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عمران خان پر حملہ کیا اور پاک افواج اور عوام میں دراڑ ڈالنے کی مذموم کوشش کی۔عمران خان کی زبان اور شر سے محفوظ نہیں جو کہ ایک بیرونی سازش اور ایجنڈے کے تحت سب کو بد نام کر کے ریاست کو کمزور کرنا چاہتا ہےعمران خان نے اپنی دیگر تقاریر پر تمام دیگر سیاسی رہنماں کے خلاف بھی گھٹیا الفاظ استعمال کیے۔ عمران خان نے اپنی روش پر چلتے ہوئے اپنے مذموم مقاصد کے لئے پاک فوج، اعلی فوجی عہدیداران جن میں موجودہ اور سابقہ عہدیداران شامل ہیں میں سے کسی بھی شخصیت کو نہ بخشا ہے۔ اس تقریر سے ادارے کے افسران اور باقی اہلکاروں کے مابین ایسی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی کہ وہ اپنے افسران کا حکم نہ مان سکیں الزام علیہ نے اپنی تقاریر سے فوج مختلف گروہوں اور طبقوں کے اندر انتشار، بدامنی، نفرت پھیلائی تا کہ ملک کمزور ہو سکے اور بیرونی اور اندرونی قوتوں کو ملک کے اندر انتشار، بدامنی، نفرت اور خانہ جنگی پیدا کی جاسکے۔اپنی سرکاری مصروفیات کی وجہ سے بروقت اطلاع برائے اندراج مقدمہ نہ دے سکا تاہم الزام علیہ کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی اداروں کے اندر نفرت پیدا کرنے اور ملکی اداروں کے خلاف شر انگیزی، بدامنی اور انتشار پیدا کرنے کی جرات نہ کر سکے۔آئی ایف پی کے مطابق مقدمے میں بغاوت پر اکسانے کی دفعات بھی شامل ہیں۔
عمران/ نیا مقدمہ