• news

پی ٹی آئی سے مذاکرات کئے جائیں ، سندھ طاس پر بھارت کو دبنگ جواب دیا جائے : ارکان سینٹ 


اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) سینٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت برائے قانون شہادت اعوان نے بتایا کہ کہ معلومات تک رسائی کے حق کے ایکٹ مجریہ 2017 کے تحت قائم ہونے والے پاکستان انفارمیشن کمیشن کو 2900 اپیلیں موصول ہوئیں جس میں 1300نمٹا دی گئی ہیں۔ سینٹ کا اجلاس چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ ایوان میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے حالیہ تبادلوں کے واقعات میں شہید ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں کےلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اجلاس میں سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم اور دیگر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان عالمی بینک کی ثالثی میں 1960 میں سندھ طاس معاہدہ کیا گیا، کسی بھارتی حکومت کو جرات نہیں ہوئی کہ اس معاہدہ سے پھر جائے۔ بھارت کی پاکستان دشمنی سب کے سامنے ہے۔ پاکستانی قوم بھارت کو کسی جارحیت کی اجازت نہیں دے گی۔ سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ بھارت پانی کے معاملے پر ہمارے اندرونی اختلافات سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔ اگر بھارت کے خلاف جارحانہ ردعمل اختیار نہ کیا گیا تو ملک کو پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ 25جنوری 2023ءمیں بھارت سے نوٹس آیا اور اس نے پاکستان میں سیاسی عدم استحکام سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی۔ پاکستان نے بھارت کے بالاکوٹ پر حملے کا منہ توڑ جواب دیا۔ مئی 2020میں چین نے بھارت کا پھینٹا لگایا، جس کے بعد پاک بھارت سرحد پر سیز فائر ہوئی۔ بھارت کو دبنگ اور جامع جواب دینے کے لئے ہمیں اتحاد کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔ چین ہمارا بہترین اور قابل بھروسہ دوست ہے۔ چین بھی جاہتا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں عوام کے مفاد میں بات کریں۔ ہمیں آئین پر عمل کرنا چاہئے، ہم مودی اور دہشتگردوں سے بات کرنے کے لئے تیار ہیں آپس میں سیاسی جماعتیں مذاکرات کیوں نہیں کرتیں۔ ہمیں بھارت سے مقابلہ اور عوام کے مسائل کے حل کے لئے اتحاد کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمن نے کہا بھارت نے مبہم الزام لگایا ہے کہ پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں اگلے سال انتخابات ہیں جس کے تناظر میں بھارت جارحانہ بیان بازی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے اندرونی سیاسی معاملات میں فائدہ اٹھانے کے لئے یہ خط لکھا ہے۔ اس بھارتی خط پر زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان اس کے اقدامات کے جواب میں جارحانہ رویہ اپنائے جس سے مودی کے قد میں اضافہ ہو۔ ملک بھر میں مختلف درمیانے اور چھوٹے ڈیموں کی تعمیر پر کام جاری ہے۔ ہمیں پانی کا ضیاع روکنے کی ضرورت ہے۔ بعد ازاں چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے توجہ دلاﺅ نوٹس نمٹا دیا۔ سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ مسجد اقصی میں اسرائیلی دہشت گردی جاری ہے۔ نماز کے دوران تشدد کیا گیا۔ بچوں اور خواتین کو مارا گیا۔ جو تصاویر آرہی ہیں وہاں کے نمازی بھی لہو لہان ہیں۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ دکھ بھی ہے افسوس بھی مسلمان ممالک کچھ نہیں پارہے ہیں۔ مشعل خالد گزشتہ حکومت میں پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل گیا۔ اس حکومت میں بھی وہ ادھر ملاقاتیں کررہا ہے۔ کیا یہ ہمارا مذاق نہیں اڑایا جارہا۔ اس پر کیوں حکومت ایکشن نہیں لے رہی۔ ایوان میں 5 قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹیں پیش کی گئیں۔ اس کے ساتھ 4بل بھی سینٹ نے منظور کئے۔ مشاہد حسین سید نے حکومت اور پی ٹی آئی کو آپس میں مذاکرات کا مشورہ دیا۔ غیر ضروری لڑائیوں سے گریز کریں۔
سینٹ

ای پیپر-دی نیشن