ہریانہ میں ہندو انتہا پسندوں کی مسجد میں توڑ پھوڑ‘ متعدد نمازی زخمی
جمشید پور (اے پی پی + این این آئی) بھارتی ریاست جھارکھنڈ میں انتہاپسند ہندوﺅں نے اپنے مذہبی پرچم کی بے حرمتی کا ڈرامہ رچانے کے بعد مسلمانوں پر اندھا دھند تشدد کیا جس کے بعد علاقے میں پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق واقعے کے بعد جمشید پور کے علاقے شاستری نگر میں ہندوانتہا پسندوں نے مسلمانوں پر حملے کئے۔ ہندوتوا گروپوں نے مسلمانوں کی دکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ دھلبھوم کے سب ڈویژنل آفیسر پیوش سنہا نے کہا کہ علاقے میں امتناعی احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ ہندو انتہاپسندوں نے ایک مسلمان کے آٹو رکشہ کو بھی آگ لگا دی۔ پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ بی جے پی کی حکومت والی بھارتی ریاست ہریانہ میں ایک ہندوتوا مسلح گروپ نے نماز ادا کرنے والے مسلمانوں پر حملہ کیا اور مسجد میں توڑ پھوڑ کی جس کے بعد علاقے میںکشیدگی پھیل گئی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسلح ہندو دہشت گردوں نے شہر سونی پت کے علاقے صندل کلاں میں اتوار کی شب حملہ کر کے ایک درجن سے زائد نمازیوں کو زخمی کر دیا۔ ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔ حملہ آور ہاتھوں میں تلواریں، خنجر اور بانس کی لاٹھیاں پکڑے آزاد گھومتے نظر آرہے ہیں۔ زخمیوں کو سونی پت کے سول ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔