علی امین گنڈاپور ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے‘ راہداری ضمانت کی درخواست خارج
اسلام آباد (وقائع نگار) انسداددہشتگردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس حسن کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار رہنما علی امین گنڈاپور کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالہ کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران علی امین گنڈاپور کو سخت سکیورٹی میں عدالت پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی وکیل بابر اعوان اور تفتیشی افسر کے علاوہ دیگر بھی کمرہ عدالت موجود تھے۔ دوران سماعت تفتیشی افسر نے وائس میچنگ کیلئے پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت نے کہا کہ وائس میچنگ کے بغیر مقدمہ کیسے درج ہوا، جس پر تفتیشی نے جواب دیا کہ میرے پاس تفتیش آئی ہے، باقی علم میں نہیں ہے۔ علی امین گنڈاپور روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ پراسیکیوشن نے واٹس ایپ کال پر بات کرنے کا الزام لگایا، ایسا نہیں، دہشت گردی کرنی ہوتی تو واٹس ایپ کال پر بات نہ کرتا، وقوعہ تو ہوا ہی نہیں۔ عدالت نے کہاکہ ملزم کا شروع میں وائس میچنگ کروانی ضروری ہوتا ہے، مجھے شک ہے آج علی امین گنڈاپور کا جوڈیشل ریمانڈ منظور ہوا تو دیگر شہروں میں مقدمات نہ درج ہوجائیں۔ ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر پر مشتمل ڈویژن بنچ نے علی امین گنڈاپور کی بعد از گرفتاری راہداری ضمانت کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھنے کا حکم سنا دیا اور راہداری سے ضمانت کی درخواستیں خارج کر دی ہیں۔