دنیا میں آئندہ مالی سال مہنگائی زیادہ ، پاکستان میں کم ہوگی : آئی ایم ایف
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) عالمی مالیاتی فنڈز نے پاکستان کے لیے مالی سال 2023-2024ءآو¿ٹ لک جاری کر دیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے اختتام تک مہنگائی کی شرح 27.1 فیصد رہے گی۔ آئی ایف ایف کی جانب سے جاری عالمی آو¿ٹ لک میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال میں دنیا بھر میں مہنگائی کی شرح بڑھے گی جبکہ پیداوار کم رہے گی۔ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے شرح سود میں اضافہ ناگزیر ہو گا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی مالی سال 23 میں شرح نمو 0.5 فیصد بڑھے گی جبکہ آئندہ سال 2024ءمیں یہ بڑھ کر 3.5 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مالی سال 23 میں افراط زر تقریباً 27.1 فیصد رہے گا اور مالی سال 24 میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر تقریباً 21.9 فیصد پر پہنچ جائے گی۔ اسی طرح مالی سال 23 میں پاکستان کا مالیاتی خسارہ 6.8 فیصد رہے گا جبکہ آئندہ سال یہ بڑھ کر 8.3 فیصد پر پہنچ جائے گا۔ عالمی مالیاتی فنڈز کی آو¿ٹ لک رپورٹ کے مطابق پاکستان کا مالی سال 23 میں سی اے ڈی 2.3 فیصد ہو گا جبکہ مالی سال 24 میں سی اے ڈی 2.4 فیصد ہو جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال 23 میں جی ڈی پی کا حجم 85.4 ٹریلین روپے ہو گا جو اگلے سال بڑھ کر 108.4 ٹریلین روپے تک پہنچ جائے گا۔آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 0.5 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ مہنگائی کی شرح 27.1 فیصد اور کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ جی ڈی پی کا 2.3 فیصد تک ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال پاکستان میں بیروزگاری کی شرح 6.2 فیصد تھی، رواں مالی سال پاکستان میں بیروزگاری کی شرح 7 فیصد تک پہنچ جائے گی جبکہ آئندہ مالی سال ملکی معاشی صورتحال میں بہتری کی پیش گوئی کی گئی۔آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال جی ڈی پی گروتھ 3.5 فیصد اور مہنگائی کم ہو کر 21.9 فیصد ہو گی۔ آئندہ مالی سال کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ جی ڈی پی کا 2.4 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے آئندہ مالی سال بیروزگاری کی شرح 7 فیصد سے کم ہو کر 6.8 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
آئی ایم ایف