عدالتی بل کیخلاف درخواست پر سپریم کورٹ کا 8 رکنی بنچ تشکیل ، آج سماعت ہوگی
اسلام آباد+لاہور (خصوصی رپورٹر+خبر نگار) عدالتی اصلاحاتی بل کے خلاف درخواستیں سپریم کورٹ آف پاکستان میں سماعت کے لیے مقرر کر دی گی ہیں۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ آج ساڑھے گیارہ بجے سماعت کرے گا۔ بینچ کے دیگر ججز میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس مظاہر نقوی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید شامل ہیں۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023ءکا مقصد سوموٹو نوٹس کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کو انفرادی حیثیت میں حاصل اختیارات کو کم کرنا ہے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ درخواست گزار مقامی شہری مشکور حسین نے ندیم سرور ایڈووکیٹ کے وساطت سے دائر درخواست میں مو¿قف اختیار کیا ہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل منظور ہو کے ایکٹ بن گیا ہے اور ایکٹ کے سیکشن 4 کے ذریعے سوموٹو فیصلے کے خلاف اپیل کا حق دیا گیا ہے۔ درخواست میں اعتراض اٹھایا گیا اور نشاندہی کی گئی ہے کہ سوموٹو کے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق دینا آرٹیکل 184 اور 185 کے منافی ہے اور اپیل کا حق صرف آئین کے آرٹیکل 184 اور 185 میں ترمیم کر کے ہی دیا جا سکتا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے سیکشن چار کو کالعدم قرار دینے کے ساتھ ساتھ درخواست پر حتمی فیصلے تک سیکشن چار پر عملدرآمد روکا جائے۔
8 رکنی بینچ