الیکشن فنڈز ، چیف فسٹس نے حکام کو کل بلالیا
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر‘ نوائے وقت رپورٹ) پنجاب انتخابات کیلئے فنڈز جاری کیوں نہیں کیے۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل، گورنر سٹیٹ بینک، سیکرٹری الیکشن کمیشن، سیکرٹری وزارت خزانہ اور ڈی جی لا الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دئیے‘چیف جسٹس نے متعلقہ حکام کو کل طلب کر لیا۔ تمام افسران ریکارڈ لے کر آئیں کہ پیسے کیوں جاری نہیں کئے گئے۔ رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹسز میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے چار اپریل کے حکم کے تناظر میں مختلف رپورٹس سپریم کورٹ میں جمع کروائی گئی ہیں۔ جو کہ معزز جج صاحبان کو چیمبر میں دی گئیں جن پر حکم جاری ہوا ہے کہ وفاقی حکومت کو 10اپریل تک 21 ارب روپے جاری کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔ جس پر الیکشن کمیشن نے اپنی جمع شدہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ اب تک کوئی فنڈز جاری نہیں کئے گئے۔ نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرنا بادی النظر میں حکم عدولی ہے جس کے نتائج واضح ہیں اور سب کو معلوم ہیں۔ عدالتی حکم کے بر خلاف حوصلہ افزائی کرنے والا اور انحراف کرنے والا ذمہ دار اور قابل گرفت ہے۔ عدالتی حکم عدولی سے بروقت انتخابات کا معاملہ خطرے میں پڑسکتا ہے۔ فنڈز کی فراہمی توہین عدالت کی کارروائی سے زیادہ توجہ طلب ہے۔ اس لئے گورنر سٹیٹ بینک اور تمام افسران 14 اپریل کو 11 بجے چیمبر میں پیش ہوں۔ افسران حکومت کے پاس دستیاب تمام رقم کی تفصیلات بھی ساتھ لائیں۔ جبکہ اٹارنی جنرل پاکستان، سیکرٹری خزانہ یا انکے بعد کے عہدہ پر آنے والے افسران بھی متعلقہ ریکارڈ کے ہمراہ پیش ہوں۔ اور بتائیں کہ عدالت کی جانب سے فنڈز فراہمی کے حکم پر کیوں عمل نہیں کیا گیا۔ عدالت نے الیکشن کمشن کے سیکرٹری کو بھی ریکارڈ کے ہمراہ طلب کرلیا ہے۔ سپریم کورٹ نے سیکرٹری الیکشن کمشن کو پنجاب اور خیبر پی کے انتخابات سے متعلق تمام ریکارڈ بھی فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔