پاکستان کے ساتھ سٹاف لیول معاہدے پر جلد دستخط ہوجائیں گے ، آئی ایم ایف
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ڈائریکٹر اور پاکستان کیلئے جائزہ مشن کے سربراہ آزور نے حکومتی اقدامات پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ سٹاف سطح کا معاہدہ جلد طے ہوجائے گا۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد سے زوم کے ذریعے آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے موسم بہار کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کی جس کی سربراہی مسٹر آزور ڈائریکٹر مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا (ایم سی ڈی) کر رہے تھے۔ اعلامیے کے مطابق وزیر مملکت برائے خزانہ و ریونیو ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو طارق محمود پاشا نے اسلام آباد سے زوم اجلاس میں شرکت کی جبکہ امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود احمد خان، گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن واشنگٹن میں اجلاس میں موجود تھے۔ اعلامیے کے مطابق دونوں فریقین نے آئی ایم ایف کے جاری پروگرام کے ساتھ ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ خاص طور پر آئی ایم ایف مشن کے ساتھ ان کے دورہ پاکستان کے دوران ہونے والی بات چیت اور پیشگی اقدامات پر عمل درآمد بارے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے شرکاءکو آگاہ کیا کہ مقامی اہم وعدوں کی وجہ سے وزیراعظم نے انہیں پاکستان میں رہنے کو کہا ہے جس کی وجہ سے انہیں اپنا واشنگٹن ڈی سی کا طے شدہ دورہ منسوخ کرنا پڑا اور اس لیے وہ زوم کے ذریعے آئی ایم ایف/ ورلڈ بینک کے اجلاسوں میں شرکت کر رہے ہیں۔ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف ٹیم کو ملک کو درپیش معاشی چیلنجز سے آگاہ کیا۔ انہوں نے ملک میں میکرو اکنامک استحکام لانے کے لیے حکومت پاکستان کے وژن کا مزید اشتراک کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ توسیعی فنڈ سہولت کے تحت نویں جائزے کے لیے تمام پیشگی کارروائیاں مکمل ہو چکی ہیں اور حکومت پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف کا واحد پروگرام کامیابی سے مکمل ہوا جو ان کے گزشتہ وزیر خزانہ کے دور میں تھا۔ آئی ایم ایف جائزہ مشن کے سربراہ آزور نے کہا کہ حکومت پاکستان کے اقدامات پر آئی ایم ایف کو اعتماد ہے، سٹاف لیول معاہدے پر جلد ہی دستخط ہوجائیں گے، جس کے بعد آئی ایم ایف بورڈ منظوری دے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان مختلف شعبوں میں اصلاحات پر اپنی پیشرفت جاری رکھے گا اور آئی ایم ایف پروگرام کو بروقت مکمل کرے گا۔ جیہاد آزور نے کہا کہ آئی ایم ایف پاکستان میں معاشی استحکام لانے میں اپنا مثبت کردار ادا کرے گا۔ وزیر خزانہ نے 9ویں جائزہ کو مکمل کرنے میں تعاون پر ڈائریکٹر جیہاد آزور اور ان کی آئی ایم ایف ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ مزید برآں متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ کے لیے رواں ہفتے ہی تحریری ضمانت ملنے کا امکان ہے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق سیکرٹری وزارت خزانہ آئی ایم ایف کے واشنگٹن میں سالانہ اجلاس کے موقع پر ہونے والی سائیڈ لائن میٹنگز کے دوران اس سلسلے میں آئی ایم ایف حکام کو آگاہ کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات سے ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ کے لیے معاملات فائنل ہوچکے ہیں۔ یو اے ای حکام کی جانب سے گارنٹی ملتے ہی آئی ایم ایف کو بھی تحریری ضمانت مل جائے گی۔