• news
  • image

کفالتِ یتیم،حصول جنت ورفاقت رسولﷺ کا ذریعہ

نسل انسانی کے وہ گوہر جن سے یتیمی نے ان کے سہاروں کو چھین لیا ہو، بے آسرا ہو چکے ہوں، اسلام ان کو فوراً اپنی آغوش محبت و تربیت میں لے لیتا ہے، ان کے ساتھ حسن سلوک کا حکم مسلم معاشرے کو تاکید کے طور پر دیتا ہے۔ ان کی کفالت، پرورش، دیکھ بھال کا فریضہ دوسرے مسلمانوں کو سونپتا ہے، ان کو در بدر کی ٹھوکروں سے نجات دلاتا ہے، زمانے کی تلخیوں سے بچانے کا حکم دیتا ہے تاکہ یہ ضائع ہونے سے بچ جائیں اور معاشرے میں مفیدکردار ادا کر سکیں۔
قرآن حکیم میں 23مواقع پر یتیموں کے ساتھ حسن سلوک، اُن کے اموال کی حفاظت اور نگہداشت کی تلقین کی گئی ہے، اور اُن پر ظلم و زیادتی، حقوق و مال غصب کرنیوالے کیلئے وعید بیان کی گئی ہے۔خود رسولِ اکرم  ﷺنے ارشاد فرمایا: ’’میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں اس طرح ہوں گے، پھراپنی شہادت والی اور در میان والی انگلی سے اشارہ فرمایا اور انہیں کشادہ کیا۔ (صحیح بخاری)
یتیم بچوں کی کفالت کو اپنی سماجی ذمہ داری تصور کرتے ہوئے الخدمت فائونڈیشن پاکستان نے اپنے آغاز پر ہی کفالت یتامیٰ پروگرام شروع کردیاتھا۔اس پروگرام کے تحت ملک بھر میں 20 ہزار سے زائد یتیم بچوں کی کفالت، تعلیم و تربیت ،صحت کی سہولتوں کی فراہمی اور بنیادی ضروریات ِزندگی مہیا کی جاتی ہیں۔ یتیم بچوں کی پرورش کے لئے ملک کے طول وعرض میں باوقاراور عالیشان آغوش ہومز بنائے گئے ہیں جہاں وہ پڑھنے لکھنے کے ساتھ ساتھ نصابی اورغیرنصابی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتے ہیں۔
آرفن فیملی سپورٹ پروگرام کے تحت ایسے یتیم بچوں اور بچیوں کی کفالت کا اہتمام اُن کے گھروں میں کیاجارہا ہے جو اپنی والدہ یا کسی بھی عزیز رشتہ دار کے گھر میں رہ رہے ہوں۔ تمام صوبہ جات بشمول آزاد کشمیر اور گلگت و بلتستا ن میں ایک مربوط نظام وضع کیا گیا ہے جس میں 100بچوں پر مشتمل ایک کلسٹر(Cluster)بنایا جاتا ہے۔ہر کلسٹرمیں ایک انچارج مقرر کیا جاتا ہے جسے فیملی سپورٹ آرگنائزر کا نام دیا گیا ہے۔ یہ ’’فیملی سپورٹ آرگنائزر‘‘ بچوں، اُن کے خاندان اور تعلیمی ادارے کے سربراہ سے مسلسل رابطہ رکھتے ہیں اور اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ الخدمت کی جانب سے جاری کیے گئے وظائف ان بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہی استعمال ہوں اور بچوں کو گھروں اور اسکولوں میں تعلیم، خوراک، صحت اور دیگر بنیادی ضروریات زندگی کے حوالے سے کسی بھی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
چائلڈ اینڈ مدر کیریکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام دراصل کردار سازی کا ایک مربوط نظام 4 نکات پر مشتمل ہے جس میں تعلیمی، جسمانی، اخلاقی اور معاشرتی سرگرمیاں شامل ہیں۔ کلسٹرز کے تحت اسٹڈی سینٹرز میں زیرکفالت بچوں میں صداقت، ایمانداری، نظم و ضبط، قوانین کی پاسداری، حقوق العباد اور بحیثیت ذمہ دار شہری فرائض کی ادائیگی کا شعور اجاگر کرنے کیلئے اخلاقی اقدار و عادات سکھائی جا تی ہیں۔ چھوٹے بچوں کی دلچسپی کو مد نظر رکھتے ہوئے اُن کے لیے تصویری کتب مرتب کی گئی ہیں جبکہ بڑے بچوں کے لیے عملی سرگرمیوں پر مشتمل نصاب تشکیل دیا گیا ہے۔
الخدمت فائونڈیشن کو احساس ہے کہ ایک صحت مند اور باشعور ماں ہی ایک مہذب معاشرے کی ضامن ہوتی ہے۔ لہذاچائلڈ کیریکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں بچے کے ساتھ ساتھ اس کی ماں کی تربیت کے لیے بھی ’’با ہمت ماں‘‘ کے نام سے سالانہ منصوبہ عمل اورنصاب تشکیل دیا گیا ہے۔ جس میں باہمت مائوں کے لیے تربیتی ورکشاپس کے ساتھ ساتھ اُنہیں خود کفیل بنانے کے لیے بلا سود  قرض کی فراہمی کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا ہے جس سے وہ کوکنگ، سلائی کڑھائی، کریانہ شاپ، بیوٹی پارلر اور اسٹیشنری شاپ جیسے کاروبار شروع کر رہی ہیں۔
بے شک یتیم بچوں کی کفالت کسی ایک فرد یا ادارے کی نہیں بلکہ پورے معاشرے اور قوم کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ اس پیغام کو عام کرنے کے لیے پاکستان میں یتیم بچوں کی کفالت کرنے والے تمام ادارے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوئے اور پاکستان آرفن کیئر فورم'' کے نام سے ایک ادارہ تشکیل دیا گیااور15 رمضان المبارک کو یوم یتامیٰ کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا۔ ہر سال 15 رمضان المبارک کو پاکستان آرفن کئیر پروگرام'' کے ذریعے یتیم بچوں کے مسائل اور من حیث القوم ہماری ذمہ داریاں'' کے عنوان سے ملک بھر میں مختلف پروگراموں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ 
اِس وقت آغوش ہومز شیخوپورہ، گوجرانوالہ، اٹک، اسلام آباد (طالبات)، راولپنڈی، مری، پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان، دیرلوئر، مانسہرہ، باغ، کوہاٹ، شیخوپورہ (طالبات)، کراچی، ہالہ (مٹیاری)، چترال، ہری پور اور راولاکوٹ میں قائم ہیں۔ شامی یتیم بچوں کے لیے شام تُرک بارڈر پر غازی انطیب کے مقام پر بھی آغوش قائم کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ لاہور، ڈیرہ اسماعیل خان، بونیر، گلگت بلتستان کے منصوبوں پر کام تیزی سے جا ری ہے۔ الخدمت کے21 آغوش سینٹرز۔ 112 کلسٹرز،  187 اسٹدی سینٹرز منصوبے کا حصہ ہیں۔ الخدمت آغوش کے 7 سینٹرز کا تعمیراتی کام جاری ہے جبکہ الخدمت  مزید 5 آغوش الخدمت سینٹرز کے قیام کا عزم رکھتی ہے۔
علاوہ ازیں یتامیٰ کی فلاح و بہبود کے لیے آغوش کالج مری ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اسلام آباد مری ایکسپریس وے پرواقع 56 کنال رقبے پر محیط یہ مثالی ادارہ ایک اکیڈمک بلاک اور دو ہاسٹل بلا کس پر مشتمل ہے ،جہاں 200 بچوں کے قیام و طعام اور تعلیم و تربیت کی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں جبکہ ہاسٹل بلاک نمبردو کی تعمیر کا کام تیزی سے پایہ تعمیل کو پہنچ رہاہے۔
الخدمت فاونڈیشن معاشرے کے بے سہارا یتیم بچوں اور مائوں کے مسائل کے حل کیلئے ہر سال ملک گیر آگاہی اور فنڈ ریزنگ مہم کا انعقاد کرتی ہے۔ بہرحال الخدمت کے وسائل محدود ہیں جبکہ ملک میں یتیم بچوں اور بیوائوں کی تعداد بہت زیادہ ہے ،لہٰذا الخدمت فائونڈیشن کی بھر پور کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ مخیر حضرات سے رابطہ کر کے یتیم بچوں کے لیے مدد کی درخواست کی جائے۔اس سال بھی ملک بھر میں ڈونر کا نفرنسز کا انعقاد کیا جا رہا ہے تاکہ کفالت یتامیٰ پروگرام کے لیے فنڈز حاصل ہو سکیں۔
بلاشبہ ملک بھر میں یتیم بچوں کی کفالت کا یہ پروگرام عوام کے تعاون سے ہی آگے بڑھ رہا ہے۔ الخدمت انتہائی کم مدت میں ہزاروں یتیم بچوں کو ایک روشن مستقبل عطا کرنے میں کامیاب رہی ہے لیکن ابھی بھی بہت سے یتیم اور بے سہارا بچے اُمید بھری نظروں سے ہماری طرف دیکھ رہے ہیں۔ آئیے! مدد کا ہاتھ بڑھائیں، یتیم بچوں کی کفالت ممکن بنائیں۔
کفالتِ یتیم سے۔۔۔ جنت کا حصول بھی۔۔۔ رفاقتِ رسولﷺ بھی
٭٭٭

اسد اللہ غالب....انداز جہاں

اسد اللہ غالب....انداز جہاں

epaper

ای پیپر-دی نیشن