کراچی: آتشزدگی کے بعد فیکٹری عمارت منہدم، 4فائرفائٹر ملبے تلے دب کر شہید
کراچی (سٹاف رپورٹر+خبر نگار خصوصی) شہر قائد کے علاقے گبول ٹائون میں تین فیکٹریوں میں آگ لگنے کے واقعہ میں متاثرہ ایک فیکٹری کی عمارت زمین بوس ہوگئی جس کے ملبے تلے دب کر 4 فائر فائٹرز جاں بحق ہوگئے۔ جن میں محسن، سہیل، خالد شہزاد اور افضال شامل ہیں۔ 11 فائر فائٹرز سمیت 13 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ کے ایم سی کے فائر فائٹرز گزشتہ روز لگنے والی آگ بجھانے کے بعد کولنگ کے عمل میں مصروف تھے کہ رات گئے دوبارہ آگ لگ گئی، عمارت منہدم ہونے سے ایک فائر ٹینڈر اور ایک واٹر ٹینکر کو بھی نقصان پہنچا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری امدادی کاموں کا جائزہ لینے پہنچ گئے اور حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو ہر ممکن طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے شہید ہونے والے 4فائر فائٹرز کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے آتشزدگی کے واقعات پر قابو پانے کے لئے جامع حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے آگ بجھانے والے عملے کے شہید جوانوں کے اہل خانہ سے تعزیت اور زخمیوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے سندھ حکومت کو شہید فائر فائٹرز کے اہل خانہ کی مالی مدد اور بچوں کی تعلیم وکفالت کے لئے اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔ واضح رہے کہ بدھ کی صبح 8بجے نیو کراچی صنعتی ایریا میں ایک ساتھ 3فیکٹریوں میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں کروڑوں روپے کا سامان خاکستر ہو گیا۔ 2فیکٹریوں میں لگنے والی آگ بجھادی گئی تھی جبکہ تیسری فیکٹری میں لگی آگ پر 16گھنٹے گزر جانے کے بعد قابو پایا جا سکا۔ وزیر اعلیٰ سندھ‘ صوبائی وزراء اور سیاسی و مذہبی نے واقعہ پر اظہار افسوس کیا ہے۔ مراد علی شاہ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔