جی 20ممالک مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے اجلاس کا بائیکاٹ کریں: حریت کانفرنس
سرینگر (اے پی پی)بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند سینئر رہنما شبیر احمد شاہ اور دیگر رہنماوں اور تنظیموں نے G-20 رکن ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ اقوامتحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ متنازعہ خطے جموںوکشمیر میں بھارت کی میزبانی میں ہونے والے تنظیم کے اجلاس کا بائیکاٹ کریں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے سرینگر میں G-20 اجلاس کے انعقاد کا مقصد عالمی برادری کو کشمیر کی زمینی صورتحال کے بارے میں گمراہ کرنا ہے۔ بھارتی فورسز نے جنوبی کشمیر اور راجوری ضلع میں کئی مقامات کو محاصرے میں لے کرتلاشی کی کارروائی شروع کر دی ہے۔۔بھارتی فوج اور نیم فوجی دستوں نے جمعرات کو مسلسل دوسرے روز بھی شوپیاں کے علاقے چکورہ میں تلاشی کا سلسلہ جاری رکھا جس سے مکینوں کو شدید ہراساں اور دھمکیاں دی گئیں۔ دوسری جانب ٹرانسپورٹرز نے اپنے مطالبات کے حق میں 17 اپریل کو پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔ اس دوران مقبوضہ کشمیر بھر میںنجی شعبے کی گاڑیاں دستیاب نہیں ہوں گی۔ مختلف ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشنز، کمپنیوں اور ٹرانسپورٹ یونینوں کے مشترکہ اجلاس کے بعدجموں کشمیر ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری شیخ محمد یوسف نے اعلان کیا کہ 17 اپریل کو پہیہ جام ہڑتال ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ بھارتی حکومت کے بھاری ٹیکسوں، فیسوں اور جرمانے میں بھاری اضافے کی وجہ سے ہماری کمائی سکڑ رہی ہے۔ فیسوں اور جرمانے میں بھاری اضافے کی وجہ سے ہماری کمائی سکڑ رہی ہے۔جبکہ ٹریفک حادثے میں موٹر سائیکل سوار نوجوان جاں بحق ہو گیا۔ چاڈورہ میں موٹر سائیکل کو حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں اس پر سوار ایک نوجوان کی موقع پر ہی موت واقع ہو گئی جبکہ ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ بھارتی انتظامیہ نے سری نگر کے تاریخی عید گاہ میدان میں اس دفعہ بھی نماز عید کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر پولیس حکام نے کہا ہے کہ عیدگاہ میں زبردست بھیڑ کی وجہ سے خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔ ہم عیدگاہ میں نماز کی اجازت نہیں دے سکتے۔