محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس، قیدیوں کے ویڈیو لنگ سے ٹرائل کیلئے تجاویز کا جائزہ
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی زیر صدارت جیل ریفارمز سے متعلق اجلاس میں قیدیوں کے جیلوں میں ویڈیو لنک کے ذریعے ٹرائل کے حوالے سے تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ محسن نقوی نے حتمی سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی اور اس ضمن میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔ اجلاس میں قیدیوں کو فجر اور مغرب کی نماز باجماعت ادا کرنے کی اجازت دینے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ عیدالفطر سے پہلے دیت اور جرمانہ وغیرہ کی ادائیگی کرکے 71 قیدیوں کو رہائی مل جائے گی۔ مخیر حضرات اور حکومت پنجاب نادار قیدیوں کی دیت اور جرمانہ وغیرہ ادا کریں گے۔ قیدیوں کیلئے ویڈیو کال کی سہولت فراہم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ لاہور کی جیل میں 7 دن کے اندر ویڈیو کال کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کر دیا جائے گا۔ 5 ماڈل جیلوں میں ماڈل ویٹنگ اور میٹنگ ایریاز قائم کئے جائیں گے اور 10 مزید جیلوں میں قیدیوں کو ٹیوٹا کورسز کرائے جائیں گے۔ 28 جیلوں میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب مکمل ہو چکی ہے جبکہ 15 مزید جیلوں میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے۔ آئی جی آفس میں 24/7 مانیٹرنگ کیلئے کنٹرول روم فعال کیا جائے گا۔ ویڈیو لنک ٹرائل سے قیدیوں کو عدالت لانے لے جانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ پنجاب کی 9 جیلو ں میں اوپن ایئر جم قائم کردیئے گئے ہیں اور دیگر جیلوں میں بھی اوپن ایئر جم بنائے جائیں گے۔جیل ہسپتالوں کیلئے 40کروڑ روپے کے طبی آلات خریدے جائیں گے۔ محسن نقوی کی زیر صدارت سنٹرل ماڈل سکول کے امور کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس میں سکول کو سنٹر آف اےکسی لےنس کا درجہ دےنے کا فیصلہ کیا گیا۔ بہترےن طلبہ کو سنٹرل ماڈل سکول مےں داخلہ دےا جائے گا اور سکول مےں داخلے کا طرےقہ کار وضع کرنے کےلئے تےن رکنی کمےٹی تشکیل دی گئی۔ چےئرمےن لاہور تعلیمی بورڈ، کمشنر لاہور ڈویژن اورسےکرٹری سکول اےجوکےشن کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔ خصوصی کمےٹی طلبہ کےلئے داخلہ ٹےسٹ کا طرےقہ کار وضع کرے گی۔ کامیاب طلبہ کو سنٹرل ماڈل سکول مےں داخلہ اور خصوصی پےکےج دےا جائے گا۔ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ سنٹرل ماڈل سکول مےں اے اور او لےول کلاسز کے اجراءکا طرےقہ کار بھی وضع کےا جائے گا۔