بھارتی حکام نے جامع مسجد سرینگر کو تالا لگا کر کشمیریوں کو جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا
سری نگر (نوائے وقت رپورٹ) مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکام نے مسلمانوں کو سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں باجماعت نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا ہے جس کی پنڈت تنظیم نے مذمت کی ہے۔ بھارتی نشریاتی ادارے ’ٹائمز آف انڈیا‘ کی رپورٹ کے مطابق حکام نے مسجد انتظامیہ کو دروازوں کو تالا لگانے اور مسجد کے اندر کسی کو داخل ہونے کی اجازت نہ دینے کا حکم دیا ہے۔ انجمن اوقاف جامعہ مسجد نے کہا کہ ضلعی مجسٹریٹ اور پولیس حکام نے صبح ساڑھے 9 بجے مسجد کا دورہ کیا اور مسجد کے دروازوں کو تالا لگانے کا حکم دیا۔ جیسا کہ انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ جمعة الوداع (رمضان کا آخری جمعہ) کی نماز مسجد میں ادا نہیں کی جائے گی۔ انجمن اوقاف جامعہ مسجد نے ایسے احکامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل سے لاکھوں مسلمانوں میں بے چینی پیدا ہوگی جو کہ رمضان کے آخری جمعہ کے موقع پر کشمیر کے مختلف علاقوں سے آکر مسجد میں باجماعت نماز ادا کرتے ہیں۔ انجمن نے کہا کہ رمضان المبارک کے الوداعی جمعہ کے موقع پر جامع مسجد میں نماز کی ادائیگی کی بڑی مذہبی اہمیت ہے۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد عرفانی نے جی 20 میں شامل ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ متنازعہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں منعقد ہونے والے اپنے آئندہ پروگرام کا بائیکاٹ کریں۔ مولوی بشیر احمد عرفانی نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک متنازعہ علاقہ ہے جس پر بھارت نے 1947 سے زبردستی قبضہ کر رکھا ہے۔ دوسری جانب مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہائی کورٹ نے کشمیری صحافی فہد شاہ کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ تحت قید کا حکم کالعدم قرار دے دیا ہے۔